جنازے کے ساتھ جانے والا اس وقت تک نہ بیٹھے جب تک جنازہ رکھ نہ دیا جائے
➊ حدیث نبوی ہے کہ فمن تبعها فلا يجلس حتى توضع ”جو جنازے میں شرکت کرے وہ اس وقت تک نہ بیٹھے جب تک کہ جنازہ رکھ نہ دیا جائے ۔“
[بخاري: 1310 ، كتاب الجنائز: باب من تبع جنازة فلا يقعد حتى توضع عن مناكب ، مسلم: 959 ، ترمذي: 1043 ، نسائي: 44/4 ، أحمد: 41/3]
➋ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إذا تبعتم الجنازة فلا تجلسوا حتى توضع
”جب تم جنازے کے پیچھے چلو تو اس وقت تک نہ بیٹھو جب تک کہ اسے رکھ نہ دیا جائے ۔“
[صحيح: صحيح أبو داود: 27/6 ، كتاب الجنائز: باب القيام للجنازة ، أبو داود: 3173]
➌ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ :
ما رأينا رسول الله شهد جنازة قط فجلس حتي توضع
”ہم نے کبھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں دیکھا کہ آپ کسی جنازے میں شریک ہوں اور جنازہ رکھے جانے سے پہلے بیٹھ گئے ہوں ۔“
[صحيح: صحيح نساني: 1809 ، كتاب الجنائز: باب الأمر بالقيام للجنازة ، نسائي: 1918]
ان تمام احادیث کا حکم منسوخ ہو چکا ہے جیسا کہ مندرجہ ذیل روایات اس پر شاہد ہیں:
➊ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت تک کھڑے رہتے جب تک جنازے کو لحد میں نہ رکھ دیا جاتا پھر ایک یہودیوں کا عالم گزرا اور اس نے کہا اس طرح تو ہم کرتے ہیں:
فجلس النبى صلى الله عليه وسلم وقال اجلسوا خالفوهم
”تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھنا شروع کر دیا اور فرمایا تم بھی بیٹھا کرو اور ان کی مخالفت کرو۔“
[حسن: صحيح أبو داود: 2719 ، كتاب الجنائز: باب القيام للجنازة ، أبو داود: 3176 ، ترمذي: 1020 ، ابن ماجة: 1545]
➋ اسماعیل بن مسعود بن حکم زرقی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا، میں عراق میں ایک جنازے پر حاضر ہوا تو میں نے کچھ آدمیوں کو کھڑے ہو کر جنازہ رکھے جانے کا منتظر دیکھا ، پھر میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو ان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دیکھا:
ان اجلسوا فإن النبى صلى الله عليه وسلم قد أمرنا بالجلوس بعد القيام
”کہ تم بیٹھ جاؤ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں کھڑے ہونے (کا حکم دینے ) کے بعد بیٹھنے کا حکم دیا تھا۔“
[قال الألبانى أخرجه الطحاوي: 282/1 ، بسند حسن: أحكام الجنائز: ص/ 101]
➌ ایک روایت میں ہے کہ :
قام رسول الله صلى الله عليه وسلم مع الجنائز حتى توضع وقام الناس معه ثم قعد بعد ذلك وأمرهم بالقعود
”جنازوں کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے رہتے جب تک کہ انہیں رکھ نہ دیا جاتا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ لوگ بھی کھڑے رہتے پھر اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھنا شروع کر دیا اور لوگوں کو بھی بیٹھنے کا ہی حکم دے دیا۔“
[بیهقى: 27/4 ، أحكام الجنائز للألباني: ص / 101]