جنات کی شکایت کا روحانی علاج قرآن و حدیث کی روشنی میں
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 01، صفحہ 496

سوال

حافظ صاحب! کوئی بہتر مشورہ دیں، ہماری ایک جوان بہن ہے جسے جنات کی شکایت ہے۔ ہم نے کئی مقامات سے دم وغیرہ کروایا ہے لیکن کوئی خاطر خواہ آرام نہیں آیا۔ اور جو لوگ محض چکربازیاں کرتے ہیں، ان کے پاس جانے کو دل نہیں چاہتا۔

تاریخ: ۱۸/۳/۱۴۰۹هـ

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ آپ کی بہن کو اس بیماری سے مکمل اور فوری شفاء عطا فرمائے:

 

"اَللّٰہُمَّ اِشْفِہَا شِفَائً کَامِلاً عَاجِلاً لاَ یُغَادِرُ سَقَمًا”
(اے اللہ! اسے مکمل، فوری اور ایسی شفاء عطا فرما جس کے بعد کوئی بیماری باقی نہ رہے)

آپ خود بھی اور اپنی بہن کو بھی یہ دعا سکھائیں:

"اَللّٰہُمَّ اِنَّا نَجْعَلُکَ فِیْ نُحُوْرِہِمْ وَنَعُوْذُ بِکَ مِنْ شُرُوْرِہِمْ”
(اے اللہ! ہم تجھے ان کے مقابلے میں سامنے رکھتے ہیں اور ان کی شرارتوں سے تیری پناہ میں آتے ہیں)
[ابوداؤد، کتاب الصلاۃ، باب ما یقول اذا خاف قوما]

اپنی بہن کو یہ دعا روزانہ پڑھنے کی تلقین کریں۔

اور اگر جن آپ سے ہمکلام ہوں تو انہیں میرا پیغام بھی ضرور دے دیں:

"برائے مہربانی چلے جائیں، کسی کو تنگ کرنا اچھا عمل نہیں۔ آخرکار ہم سب کو اللہ تعالیٰ کے سامنے پیش ہونا ہے۔”
[القرآن، سورہ طہ: 25، 26]

تاریخِ تحریر: ۲۴/۳/۱۴۰۹هـ

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے