جنابت کی حالت میں ممنوعات اور غسل کے شرعی احکام
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

جنابت اور غسل کے متعلق اسلامی احکام

سوال:

جنابت اور غسل کے احکام کیا ہیں؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسلام میں جنابت کی حالت سے متعلق کئی اہم احکام موجود ہیں، جو ہر مسلمان کے لیے جاننا ضروری ہیں۔ ذیل میں جنابت کی حالت کے متعلق تفصیلی احکام بیان کیے گئے ہیں:

➊ جنبی پر نماز پڑھنا حرام ہے (فرض، نفل اور جنازہ)

جنابت کی حالت میں کسی بھی قسم کی نماز پڑھنا حرام ہے، چاہے وہ فرض نماز ہو، نفل ہو یا نماز جنازہ۔

قرآن کی دلیل:
﴿يـأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا إِذا قُمتُم إِلَى الصَّلوةِ فَاغسِلوا وُجوهَكُم وَأَيدِيَكُم إِلَى المَرافِقِ وَامسَحوا بِرُءوسِكُم وَأَرجُلَكُم إِلَى الكَعبَينِ وَإِن كُنتُم جُنُبًا فَاطَّهَّروا﴾ … سورة المائدة: 6
"مومنو! جب تم نماز پڑھنے کا قصد کرو تو منہ اور کہنیوں تک اپنے ہاتھ دھو لیا کرو اور سر کا مسح کر لیا کرو اور ٹخنوں تک پاؤں دھو لیا کرو اور اگر نہانے کی حاجت ہو تو (نہا کر) پاک ہو جایا کرو۔”

➋ جنبی کے لیے بیت اللہ کا طواف کرنا حرام ہے

جنابت کی حالت میں بیت اللہ کا طواف کرنا بھی منع ہے، کیونکہ طواف مسجد میں قیام کے حکم کے مشابہ ہے۔

قرآنی دلیل:
﴿يـأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا لا تَقرَبُوا الصَّلوةَ وَأَنتُم سُكـرى حَتّى تَعلَموا ما تَقولونَ وَلا جُنُبًا إِلّا عابِرى سَبيلٍ حَتّى تَغتَسِلوا﴾ … سورة النساء: 43
"مومنو! جب تم نشے کی حالت میں ہو تو جب تک (ان الفاظ کو) جو منہ سے کہو سمجھنے (نہ لگو، نماز کے پاس نہ جاؤ اور جنابت کی حالت میں بھی (نماز کے پاس نہ جاؤ) جب تک کہ غسل (نہ) کر لو، ہاں اگر بحالت سفر راستے پر چلے جا رہے ہو (تو اور بات ہے)۔”

➌ جنبی کے لیے قرآن مجید کو چھونا حرام ہے

جنبی شخص کے لیے قرآن کریم کو ہاتھ لگانا جائز نہیں ہے۔

حدیث مبارکہ:
«لَا يَمَسَّ الْقُرْآنَ اِلاَّ طَاهِرٌ»
(سنن الدارمي، الطلاق، باب لا طلاق قبل النکاح، ح: ۲۲۶۶)
"قرآن مجید کو پاک انسان ہی ہاتھ لگائے۔”

➍ جنبی کے لیے مسجد میں ٹھہرنا حرام ہے (بغیر وضو کے)

جنابت کی حالت میں مسجد میں قیام کرنا حرام ہے، سوائے اس کے کہ وہ محض راستے سے گزر رہا ہو یا وضو کی حالت میں ہو۔

قرآنی دلیل:
﴿يـأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا لا تَقرَبُوا الصَّلوةَ وَأَنتُم سُكـرى حَتّى تَعلَموا ما تَقولونَ وَلا جُنُبًا إِلّا عابِرى سَبيلٍ حَتّى تَغتَسِلوا﴾ … سورة النساء: 43

➎ جنبی کے لیے قرآن پڑھنا بھی حرام ہے

جب تک جنبی غسل نہ کر لے، اُس کے لیے قرآن مجید کی تلاوت کرنا بھی جائز نہیں ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو قرآن پڑھاتے تھے، لیکن اس شرط پر کہ وہ جنابت کی حالت میں نہ ہوں۔

نتیجہ:

یہ پانچ بنیادی احکام جنابت کی حالت سے متعلق ہیں، جن پر عمل ہر مسلمان پر لازم ہے:

✿ نماز کی ممانعت
✿ طواف کی ممانعت
✿ قرآن کو چھونے کی ممانعت
✿ مسجد میں قیام کی ممانعت
✿ قرآن کی تلاوت کی ممانعت

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1