جمعہ کو روزہ رکھنا: ایک دن روزہ ایک دن افطار کی صورت میں حکم
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

سوال

اگر کوئی شخص ایک دن روزہ رکھتا ہے اور ایک دن افطار کرتا ہے، اور اس کا روزہ رکھنے کا دن جمعہ کو آ جائے، تو کیا اس کے لیے جمعہ کے دن روزہ رکھنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کوئی شخص ناغہ کے ساتھ ایک دن روزہ رکھتا ہے اور ایک دن چھوڑتا ہے، تو اس کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ جمعہ، ہفتہ یا اتوار کو اکیلے بھی روزہ رکھے۔ بشرطیکہ یہ دن ان دنوں میں شامل نہ ہوں جن میں روزہ رکھنا حرام ہو۔ اور اگر روزہ رکھنے کا دن کسی ایسے دن میں آجائے جو شرعی طور پر روزہ رکھنے کے لیے ممنوع ہو، تو اس دن روزہ نہ رکھنا واجب ہے۔

مثال کے طور پر:

◈ اگر کوئی شخص ایک دن روزہ رکھتا ہے اور ایک دن افطار کرتا ہے۔

◈ اور افطار کا دن جمعرات کو ہو، جبکہ روزہ رکھنے کا دن جمعہ کو آ جائے۔

◈ تو ایسی صورت میں جمعہ کے دن روزہ رکھنے میں کوئی حرج نہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ جمعہ کا روزہ اس نیت سے نہیں رکھ رہا کہ آج جمعہ ہے، بلکہ اپنے معمول کے مطابق روزہ رکھ رہا ہے۔

البتہ اگر روزے کا دن ایسے دن آ جائے:

◈ جو عید الاضحی کا دن ہو،

◈ یا ایام تشریق (11، 12، 13 ذو الحجہ) میں سے ہو،

تو اس دن روزہ رکھنا جائز نہیں بلکہ اسے چھوڑنا واجب ہے۔

اسی طرح:

◈ اگر کسی عورت کا بھی یہی معمول ہو کہ وہ ایک دن روزہ رکھتی ہے اور ایک دن افطار کرتی ہے،

◈ اور اس کا روزہ رکھنے کا دن حیض یا نفاس کے دوران آ جائے،

تو ایسی صورت میں بھی اسے روزہ نہیں رکھنا چاہیے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1