جماعت کی برکت اور شیطان سے بچاؤ
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

کیا شیطان جماعت کے ساتھ ہوتا ہے ؟

جواب :

نہیں، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّـهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا ۚ
اور سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ لو اور جدا جدا نہ ہو جاؤ۔“ [آل عمران: 103]
عرفجہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:
يد الله على الجماعة، والشيطان مع من يخالف الجماعة
”جماعت پر اللہ کا ہاتھ ہے اور شیطان اس کے ساتھ ہوتا ہے جو جماعت کی مخالفت کرے۔“ [سنن النسائي الصغرى 7 / 92, 93 المعجم الكبير للطبراني 17/ 144 , 145]
علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس کی اسناد کو صحیح کہا ہے۔ [سنن النسائي، رقم الحديث 3753]
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
لو يعلم الناس ما فى الوحدة ما سار أحد وحده بليل أبدا
”اگر لوگوں کو علم ہو جائے کہ اکیلا رہنے میں کیا (ضرر) ہے تو کبھی کوئی رات کو تنہا نہ چلے۔“ [صحيح البخاري، رقم الحديث 2998 ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے