جس کی عقل زائل ہو چکی ہو، اس کی طلاق کا کیا حکم ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

جس کی عقل زائل ہو چکی ہو، اس کی طلاق کا کیا حکم ہے؟

جواب:

جس کی عقل زائل ہو چکی ہو، اس کی طلاق واقع نہیں ہوتی۔
❀ علامہ قرطبی رحمہ اللہ (671ھ) فرماتے ہیں:
أجمع العلماء على أن طلاق المعتوه لا يجوز.
اہل علم کا اجماع ہے کہ مجنون کی طلاق واقع نہیں ہوتی۔
(تفسير القرطبي: 203/5)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے