جس نے نانی کا دودھ پیا، کیا وہ خالہ کی بیٹی سے نکاح کر سکتا ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

جس نے نانی کا دودھ پیا ہو، کیا اس کا نکاح خالہ کی لڑکی سے جائز ہے یا نہیں؟

جواب:

جائز نہیں، یہ دونوں رضاعی ماموں بھانجی ہیں، تو جیسے نسبی ماموں بھانجی کا نکاح جائز نہیں، اسی طرح رضاعی ماموں بھانجی کا نکاح جائز نہیں۔
وَبَنَاتُ الْأُخْتِ
(النساء: 23)
اور بہنوں کی بیٹیوں کو (بھی تم پر حرام کر دیا گیا ہے)۔
یہاں رضاعی بھانجیاں بھی مراد ہیں، کیونکہ جو رشتے ولادت سے حرام ہوتے ہیں، وہ رضاعت سے بھی حرام ہوتے ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے