ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال:
ایک عورت نے اس مرد سے نکاح کیا، جس کی نانی کا دودھ اس عورت نے پیا تھا، کیا ان کا نکاح جائز ہے؟
جواب:
اگر اس عورت نے مرد کی نانی کا دودھ مدت رضاعت میں کم از کم پانچ بار پیا ہے، تو حرمت رضاعت ثابت ہے، کیونکہ وہ عورت اس مرد کی رضاعی خالہ ہے۔ تو جس طرح نسبی خالہ سے نکاح جائز نہیں، اسی طرح رضاعی خالہ سے نکاح بھی جائز نہیں۔ اگر نکاح کر لیا ہے، بعد میں رضاعت کا علم ہوا، تو دونوں میں جدائی کرائی جائے گی۔
وَخَالَاتُكُمْ
(النساء: 23)
اور تمہاری خالاؤں کو بھی تم پر حرام کر دیا گیا ہے۔
نسبی اور رضاعی خالاؤں کا ایک ہی حکم ہے۔