جس رکعت میں سورت فاتحہ نہ پڑھی ، اس کا کیا حکم ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

جس رکعت میں سورت فاتحہ نہ پڑھی ، اس کا کیا حکم ہے؟

جواب :

نماز کی ہر رکعت میں سورت فاتحہ پڑھنا ضروری ہے، یہ حکم امام ، مقتدی اور منفر دسب کے لیے ہے۔ جس رکعت میں سورت فاتحہ نہ پڑھی ، وہ رکعت باطل ہے، اس
رکعت کو دوبارہ پڑھا جائے گا۔
❀ حافظ ابن عبد البر رحمہ اللہ (463ھ) فرماتے ہیں:
فيه من الفقه إبطال الركعة التى لا يقرأ فيها بأم القرآن.
”اس روایت میں فقہی مسئلہ ہے کہ جس رکعت میں سورت فاتحہ نہ پڑھی جائے ، وہ باطل ہے۔“
(الاستذكار : 446/1)
نماز میں سورت فاتحہ پڑھنا فرض ہے۔
❀ امام ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
الأمر بقراءة فاتحة الكتاب فى الصلاة أمر فرض، قامت الدلالة من أخبار أخر على صحة فرضيته، ذكرناها فى غير موضع من كتبنا والأمر بقراءة ما تيسر غير فرض، دل الإجماع على ذلك .
”نماز میں سورت فاتحہ کی قرآت کا حکم فرض ہے، دیگر کئی احادیث میں اس کی فرضیت ثابت ہے، جنہیں ہم نے اپنی کتابوں میں کئی جگہ ذکر کیا ہے ، جبکہ فاتحہ کے علاوہ قرآت کا حکم فرض نہیں ہے، اجماع اس پر دلیل ہے۔“
(صحیح ابن حبان، تحت الحديث : 1790)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1