جسم پر نجاست دھونے اور پانی کے بہنے کا شرعی حکم

سوال:

جسم پر لگی نجاست کو کتنی بار دھونا چاہیے؟ اگر اوپر والے حصے پر نجاست ہو اور پانی نیچے والے حصے تک پہنچے تو کیا وہ ناپاک ہو جائے گا؟

جواب از فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ

1. نجاست دھونے کی تعداد:

  • نجاست اور ناپاکی کو ختم کرنے کے لیے اصل مقصد صفائی ہے۔
  • اگر ایک بار دھونے سے نجاست ختم ہو جائے تو یہی کافی ہے۔
  • زیادہ بار دھونا صرف ان صورتوں میں ضروری ہے جہاں شریعت نے خاص تعداد مقرر کی ہو، مثلاً:
    • کتا برتن میں منہ ڈال دے تو اس برتن کو سات بار دھونے کا حکم ہے۔
  • دیگر نجاستوں کے لیے خاص تعداد کی شرط نہیں، جتنی بار دھونے سے نجاست ختم ہو جائے، وہی کافی ہے۔

2. پانی کے نیچے بہنے کا حکم:

  • اگر جسم کے اوپر والے حصے پر نجاست ہو اور پانی نیچے بہتے ہوئے نیچے کے حصے کو لگے:
    • نیچے والا حصہ ناپاک نہیں ہوگا۔
    • پانی نجاست کو صاف کرتا ہے، اور نیچے بہنے سے جسم کا نیچے والا حصہ پاک ہی رہے گا۔

3. وسوسوں سے اجتناب:

  • نجاست کو صاف کرنا مقصد ہے۔
  • جب نجاست ختم ہو جائے تو غیر ضروری وسوسوں میں مبتلا نہ ہوں، جیسے یہ سوچنا کہ پانی نیچے بہنے سے نیچے کا حصہ ناپاک ہو گیا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1