ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال:
جرح و تعدیل کے کلمات میں لفظ مؤد کا کیا مطلب ہے؟
جواب:
یہ کلمہ جرح ہے، جو حفظ وضبط میں نقص پر بولا جاتا ہے، اسے مؤد اور مود دونوں طرح پڑھا گیا ہے۔
❀ امام ابوحاتم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
سعد بن سعيد الأنصاري مؤد
سعد بن سعید انصاری رضی اللہ عنہ مؤد راوی ہے۔
❀ امام عبدالرحمن بن ابی حاتم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
يعني أنه كان لا يحفظ، يؤدي ما سمع
امام ابوحاتم رحمہ اللہ کی مراد یہ ہے کہ وہ حفظ نہیں کرتا تھا، جو سنتا تھا، آگے بیان کر دیتا تھا۔
(الجرح والتعديل: 84/4)
امام سفیان ثوری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
كان ابن أبى ليلى مؤديا
ابن ابی لیلی مؤد راوی ہے۔
❀ امام عبدالرحمن بن ابی حاتم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
يعني أنه لم يكن بحافظ
امام سفیان ثوری رحمہ اللہ کی مراد یہ ہے کہ وہ حافظ نہیں تھا۔
(تقدمة الجرح والتعديل لابن أبي حاتم، ص 81، وسنده صحيح)