جان محمد کی وفات کے بعد شرعی وراثت کی مکمل تقسیم کا طریقہ
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر: 568

مسئلہ: جان محمد کی وفات کے بعد شرعی تقسیمِ وراثت

سوال

علمائے کرام سے دریافت کیا گیا ہے کہ:
جان محمد کا بیٹا "دھنی بخش” اپنے والد کی زندگی میں ہی وفات پا گیا۔ بعد ازاں، جان محمد بھی فوت ہو گیا۔ جان محمد کے ورثاء میں درج ذیل افراد شامل ہیں:

◈ ایک بیوی
◈ ایک بیٹی
◈ پانچ پوتے (یعنی مرحوم بیٹے "دھنی بخش” کے بیٹے)
◈ دو پوتیاں (یعنی مرحوم بیٹے "دھنی بخش” کی بیٹیاں)

اب شرعی نقطۂ نظر سے بتایا جائے کہ جان محمد کی ملکیت میں سے وراثت کی تقسیم شریعتِ محمدی کے مطابق کس طرح ہو گی؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سب سے پہلے یہ بات ذہن نشین ہونی چاہیے کہ کسی بھی مرحوم کی ملکیت میں سے وراثت کی تقسیم کے شرعی اصول درج ذیل ترتیب سے کیے جاتے ہیں:

➊ کفن دفن کے اخراجات:

مرحوم کی ملکیت میں سے سب سے پہلے اس کے کفن دفن کے اخراجات نکالے جائیں گے۔

➋ قرض کی ادائیگی:

اگر مرحوم پر کسی کا قرض واجب الادا ہو تو وہ ادا کیا جائے گا۔

➌ وصیت کی تکمیل:

اگر مرحوم نے کوئی وصیت کی ہو تو اس کو مرحوم کے کل مال کے ایک تہائی (1/3) حصے میں پورا کیا جائے گا، بشرطیکہ وہ شرعی اصولوں کے مطابق ہو۔

➍ باقی مال کی تقسیم:

مذکورہ بالا تین مراحل مکمل ہونے کے بعد جو مال باقی بچے گا، وہی اصل ترکہ (وراثت) ہوگا۔ پھر اس ترکہ کو شریعتِ محمدی کے اصول کے مطابق درج ذیل طریقے سے تقسیم کیا جائے گا۔

تقسیمِ وراثت (روپے کی مثال سے)

مرحوم: جان محمد
کل ملکیت: 1 روپیہ (فرضی تقسیم کے لیے ایک روپیہ قرار دیا گیا ہے)

وارثین اور ان کے حصے:

وارث حصے (آنے میں) تفصیل
بیوی 2 آنے آٹھواں حصہ (1/8)
بیٹی 8 آنے نصف (1/2)
5 پوتے 5 آنے ہر ایک کو ایک آنے کے برابر
2 پوتیاں (مشترکہ) 1 آنہ دونوں کو ملا کر ایک آنہ

حدیث مبارکہ:

"الحقوا الفرائض بأهلها، فما بقي فلأولى رجل ذكر.”
(صحیح البخاری، کتاب الفرائض، باب میراث ابن الابن إذا لم یکن ابن، حدیث: 6735، صحیح مسلم، کتاب الفرائض، باب الحقوا الفرائض بأهلها، حدیث: 4141)

ترجمہ:
*”فرض کیے گئے حصے ان کے حق داروں کو دے دو، پھر جو باقی بچے وہ سب سے قریبی مرد (عصبہ) کا ہے۔“*

جدید اعشاری فیصدی طریقہ تقسیم:

کل جائیداد کو 100 فیصد مان کر شرعی طور پر اس طرح تقسیم کیا جائے گی:

وارث فیصد (%) تفصیل
بیوی 12.5% (1/8 حصہ)
بیٹی 50% (1/2 حصہ)
5 پوتے 31.25% ہر ایک کو 6.25%
2 پوتیاں (مشترکہ) 6.25% ہر ایک کو 3.125%

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے