جادو کی نفی کے لیے سورة البقرة و آل عمران
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

کیا جادو کی تمام انواع کو باطل کرنے کے لیے، قرآن کی کوئی سورت ہے ؟

جواب :

ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
اقرءوا القرآن فإنه يأتي يوم القيامة شفيعا لأصحابه، اقروا الزهراوين البقرة وسورة آل عمران فإنهما تأتيان يوم القيامة، كأنهما غمامتان أو كانهما غيايتان أو كأنهما فرقان من طير صواف، تحاجان عن أصحابهما، اقرءوا سورة البقرة، فإن أخذها بركة، وتركها حسرة، ولا تستطيعها البطلة
قرآن پڑھا کرو، بلاشبہ وہ قیامت کے دن اپنے ساتھیوں کے لیے سفارشی بن کر آئے گا۔ سورة البقرہ اور سورة آل عمران دو روشنیوں کو پڑھا کرو، اس لیے کہ وہ قیامت کے دن دو بادلوں، یا دو پردوں، یا صف بستہ پرندوں کے دو گروہوں کی صورت میں آئیں گی اور اپنے پڑھنے والوں کی طرف سے جهگڑ یں گی۔ بلاشبہ اس کا پكڑنا ( عمل کرنا) برکت اور اس کا چھوڑ دینا حسرت ہے اور باطل پرست اس کی طاقت نہیں رکھتے۔ [صحيح البخاري، رقم الحديث5130]
معاویہ نے کہا: مجھے یہ بات پہنچي ہے کہ البطلة سے مراد جادوگر ہیں۔
مفسرین نے کہا: سورة البقرہ اور آل عمران کا نام الزهراوين ان کے نور، ان کی ہدایت اور ان کے عظیم اجر کی وجہ سے ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1