سوال 1
کیا جادو سے جادو کا علاج کرنا درست ہے؟ ایسی کمائی حلال ہے یا حرام؟ کیا ایسے شخص سے لین دین اور اس کے ساتھ کھانا پینا جائز ہے؟ اور اگر وہ تحفہ دے تو کیا اسے قبول کیا جا سکتا ہے؟
جواب
جادو سے جادو کا علاج کرنا شرعاً ناجائز اور حرام ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے جادو کو مہلک اور تباہ کن اعمال میں شامل فرمایا ہے۔ حدیث میں آیا ہے:
"سات مہلک اعمال سے بچو۔” صحابہ نے عرض کیا: "وہ کیا ہیں؟” تو آپ ﷺ نے فرمایا: "اللہ کے ساتھ شرک کرنا، جادو کرنا…”
(صحیح بخاری)
جادو سے علاج کرنا ایک شرکیہ عمل ہے اور شریعت میں حرام ہے۔ جو شخص جادو سے علاج کرتا ہے، اس کی کمائی بھی حرام ہے، کیونکہ وہ ناجائز اور باطل طریقے سے حاصل کی گئی ہے۔
لین دین اور کھانا پینا:
اگر کوئی شخص جادو کے ذریعے علاج کرتا ہے اور آپ کو معلوم ہے کہ اس کی کمائی حرام ہے، تو اس کے ساتھ کھانا پینا، لین دین اور تحفہ قبول کرنا جائز نہیں، کیونکہ اس کی کمائی کا بڑا حصہ حرام ذرائع سے حاصل کیا گیا ہے۔
تحفہ قبول کرنا:
اگر اس شخص کا تحفہ جادو سے حاصل کی گئی کمائی کا نتیجہ ہے، تو اسے قبول کرنا جائز نہیں ہے، کیونکہ حرام مال کو استعمال کرنا حرام ہے۔
سوال 2
کیا مسحورہ (جادو کی ہوئی) عورت کو قرآنی تعویذ دینا جائز ہے، جیسے کہ سورۂ فاتحہ، سورہ یونس کی آیت 81-82، اور کچھ مخصوص دعاؤں کے ساتھ تعویذ دینا؟
جواب
قرآنی آیات اور مسنون دعاؤں کے ذریعے علاج کرنا جائز ہے۔ اگر تعویذ میں قرآنی آیات یا صحیح احادیث سے مسنون دعائیں شامل ہوں، تو وہ تعویذ جائز ہے بشرطیکہ اس میں کوئی شرکیہ یا بدعتی عمل شامل نہ ہو۔
قرآنی آیات سے علاج:
سورہ فاتحہ اور سورہ یونس کی آیات 81-82 کا استعمال جادو کے علاج کے لیے جائز ہے، کیونکہ قرآن کی آیات کو پڑھ کر دم کرنا اور ان کا پانی پینا شرعی طور پر جائز ہے۔
سوال 3
کیا جادو سے علاج کرنے والے شخص کے پیچھے نماز پڑھنی جائز ہے؟
جواب
اگر جادو سے علاج کرنے والا شخص کفر یا شرک کے درجے تک پہنچ گیا ہو، تو اس کی امامت میں نماز پڑھنا درست نہیں ہے۔ ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں، کیونکہ شرک کرنے والا یا جادو سے علاج کرنے والا شخص اسلام کے بنیادی عقائد سے انحراف کرتا ہے۔
اگر اس کا جادو کفر یا شرک تک نہیں پہنچا، تو اسے مستقل امام نہیں بنایا جا سکتا، لیکن عارضی طور پر اس کے پیچھے نماز ہو سکتی ہے، اگر کوئی اور امام میسر نہ ہو۔
خلاصہ:
- جادو سے جادو کا علاج کرنا حرام ہے، اور ایسی کمائی بھی حرام ہے۔ ایسے شخص کے ساتھ لین دین اور کھانا پینا جائز نہیں۔
- قرآنی آیات یا صحیح احادیث پر مبنی تعویذ دینا جائز ہے۔
- جادو سے علاج کرنے والے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا، اگر اس کا عمل شرک یا کفر تک پہنچ چکا ہو، تو جائز نہیں۔