سوال
1۔ کیا جادو سے جادو کا علاج درست ہے؟ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی حلال ہے یا حرام؟ جو شخص جادو کے ذریعے علاج کرتا ہے، دوسرا شخص اگر جانتا ہے کہ یہ شخص جادو کرتا ہے تو کیا وہ اس کے گھر کا کھانا کھاسکتا ہے یا نہیں؟ یا اس کے ساتھ کھانا پینا، اگر وہ آمدنی جادو سے نہ ہو اور رزق حلال ہو، تو اس کا کیا حکم ہے؟ کیا مکمل طور پر ایسے شخص کے ساتھ لین دین، کھانا پینا جائز ہے یا نہیں؟ کیونکہ ہم نے سنا ہے کہ جادو کرنے والا یا جادو کے ذریعے علاج کرنے والا مشرک ہے۔ اگر ایسا شخص کسی کو کوئی تحفہ دے، چاہے نقدی کی صورت میں ہو یا کسی اور چیز کی صورت میں، تو کیا یہ تحفہ لینا جائز ہے یا نہیں؟
2۔ کسی جادو زدہ (مسحورہ) عورت کو ایسا تعویذ دینا جس میں یہ تین چیزیں لکھی ہوں:
◈ سورۃ الفاتحہ
◈ سورۃ یونس کی آیت نمبر 81: ﴿مَاجِئْتُمْ بِه السِّحْرُ ﴾ سے آیت 82: ﴿مُجْرِمُوْنَ﴾ تک
◈ یہ الفاظ: «یَا حَیُّ حِیْنَ لاَ حَیَّ فِیْ دیمومة ملکه وبقائه یاحيُّ »
پھر اس سے کہا جائے کہ اس تعویذ کو پانی میں ڈال کر وہ پانی پیا بھی جائے اور اسی پانی سے غسل بھی کیا جائے، تو کیا یہ جائز ہے؟
3۔ کیا ایسے شخص (جو جادو کے ذریعے علاج کرتا ہے) کے پیچھے نماز درست ہے یا نہیں؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
1۔ جادو سے جادو کا علاج کرنا
یہ درست نہیں ہے۔ کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
«اِجْتَنِبُوا السَّبْعَ المُوبِقَاتِ۔ قَالُوْا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَمَا هنَّ؟ قَالَ: الشِّرْك بِاللّٰہِ وَالسِّحْرُ»
[«وَقَتْلُ النَّفْسِ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِلاَّ بِالْحَقِّ وَاَکْلُ الرِّبَا وَاَکْلُ مَالِ الْیَتِیْمِ وَالتَّوَلِّی یَوْمَ الزَّحْفِ وَقَذْفُ المُحْصَنَاتِ الغَافِلاَتِ المُوْمِنَاتِ»]
’’سات ہلاک کرنے والے کاموں سے بچو۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ! وہ کون سے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا:
➊ اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا
➋ جادو کرنا
➌ اللہ تعالیٰ کی حرام کی ہوئی جان کو ناحق قتل کرنا
➍ سود کھانا
➎ یتیم کا مال کھانا
➏ کفار سے لڑائی کے دن پیٹھ پھیرنا
➐ پاک دامن اور نیک مومن عورتوں پر تہمت لگانا‘‘
لہٰذا جادو کے ذریعے حاصل شدہ مال و کمائی حرام ہے، جیسا کہ مذکورہ حدیث سے واضح ہے۔
2۔ تعویذ دینا
اگرچہ یہ تعویذ قرآنی آیات یا احادیث پر مشتمل ہو، لیکن نبی کریم ﷺ سے اس طریقے کا عمل (کہ تعویذ کو پانی میں ڈال کر پیا جائے اور اسی سے غسل کیا جائے) ثابت نہیں ہے۔ لہٰذا ایسا کرنا جائز نہیں۔
3۔ جادوگر کے پیچھے نماز
◈ اگر اس کا جادو کفر یا شرک کے درجے کو پہنچ چکا ہے، تو اس کی اقتداء میں نماز درست نہیں۔
◈ اگر اس کا جادو کفر یا شرک کے درجے تک نہ پہنچا ہو، تب بھی ایسے شخص کو مستقل امام بنانا جائز نہیں ہے۔