جادو، جنات اور شرعی علاج کا تعارف + دم کی شرائط
جادو ایک شیطانی عمل ہے جو انسانوں اور جنات کے ذریعے انجام پاتا ہے۔
قرآن میں اس کی مذمت کی گئی ہے، اور اہلِ کتاب خاص طور پر اس میں ملوث رہے ہیں (یہود و نصاریٰ)۔
اہم نکتہ:
اسلام میں جادو ایک سنگین گناہ ہے، جس کا علاج صرف قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق ہی مؤثر ہے۔
غلط عاملین، من گھڑت وظائف، اور جاہل معالجین سے بچنا لازم ہے۔
حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"علماء کا اس بات پر اجماع ہے کہ دم کرنا (رُقیہ کرنا) تین شرائط کے ساتھ جائز ہے:”
«أجمع العلماء على جواز الرقى عند اجتماع ثلاثة شروط»
(فتح الباری 10/206)
دم کے جواز کی 3 شرائط:
دم صرف قرآن، اسماءِ حُسنیٰ یا صفاتِ الٰہی، یا ان دعاؤں سے ہو جو احادیث سے ثابت ہیں۔
دم عربی زبان میں ہو، ترجمہ شدہ الفاظ یا خود ساختہ جملے نہ ہوں۔
یہ عقیدہ ہو کہ شفا صرف اللہ تعالیٰ کے اذن سے ہوتی ہے، دم بذاتِ خود اثر نہیں رکھتا بلکہ محض دعا ہے۔
مزید شرائط و آداب:
دم نجاست، قبرستان، یا غیر شرعی جگہ پر نہ ہو
شرکیہ الفاظ، کالے جادو والے کلمات یا تعویذات سے پرہیز لازم ہے
دم کرنے والا اور کروانے والا دونوں توحید و سنت پر پختہ عقیدہ رکھتے ہوں
سخت وعید – جعلی عامل یا جادوگر کے پاس جانے پر:
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
«مَنْ أَتَى كَاهِنًا، أَوْ عَرَّافًا فَصَدَّقَهُ بِمَا يَقُولُ، فَقَدْ كَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلَى مُحَمَّدٍ ﷺ»
"جو شخص کسی کاہن (جادوگر) یا نجومی کے پاس گیا اور اس کی بات کو سچ مانا، تو یقیناً اس نے اس وحی کا انکار کیا جو محمد ﷺ پر نازل کی گئی۔”
(مسند أحمد: 9536)
ایک اور حدیث میں فرمایا:
«مَنْ أَتَى عَرَّافًا فَسَأَلَهُ عَنْ شَيْءٍ، لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلَاةٌ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً»
"جو شخص کسی نجومی کے پاس گیا اور اس سے کچھ پوچھا، تو اس کی چالیس راتوں تک نماز قبول نہ کی جائے گی۔”
(صحیح مسلم: 2230)
جادو و آسیب کی علامات – نیند اور بیداری کی حالت میں
حفاظتی اقدامات سے پہلے علامات کی پہچان بہت ضروری ہے۔ جادو کی علامات نیند اور بیداری دونوں حالتوں میں ظاہر ہو سکتی ہیں۔
حالتِ نیند میں علامات:
➊ شدید بے خوابی یا گھنٹوں تک نیند نہ آنا
➋ خواب میں کوئی گلا دباتا ہو، سینے پر بیٹھا ہو، یا تعاقب کر رہا ہو
➌ ڈراؤنے خواب جن میں چھت سے گرنا، قتل ہونا، کنویں میں گرنا
➍ خواب میں سانپ، بلی، کالا کتا، بھینس وغیرہ نظر آنا
➎ نیند میں دانت پیسنا
➏ نیند کے دوران زور سے ہنسنا یا باتیں کرنا
➐ مسلسل ایک ہی خواب آنا یا خواب میں کسی مخصوص جگہ/شخص کو بار بار دیکھنا
حالتِ بیداری اور دورانِ دَم کی علامات:
➊ نماز یا ذکرِ الٰہی کی طرف رغبت نہ ہونا
➋ اذان یا قرآن کی تلاوت سن کر بے چینی محسوس ہونا
➌ قرآن پڑھتے ہوئے بار بار دل گھبرانا، سر درد ہونا یا ذہنی دباؤ
➍ دائمی سردرد، جو دوا سے ٹھیک نہ ہو
➎ کسی عضو میں ایسا درد جو میڈیکل علاج کے باوجود برقرار رہے
➏ ذہنی الجھن، وسوسے، اور شدید نسیان
➐ مستقل سستی، کاہلی اور بے دلی
➑ سینے میں بوجھ، دل کی دھڑکن تیز ہونا، کمر یا کندھوں میں شدید درد
➒ مخصوص جگہ (گھر، دفتر) میں عجیب سی گھبراہٹ
❿ جسم پر خراشیں، نیل، یا بلیڈ جیسے زخم کا ظاہر ہونا
⓫ گھر میں تعویذ، انڈے، سوئیاں، کیل، پرندوں یا جانوروں کا گوشت، یا جانور کا کٹا ہوا سر پایا جانا
⓬ جاگتے ہوئے کسی کے موجود ہونے کا احساس
⓭ سوتے یا جاگتے ہوئے ڈراؤنی آوازیں سنائی دینا
⓮ اندھیرے سے غیر معمولی خوف
⓯ وسوسوں کا شدت سے آنا
⓰ شوہر یا بیوی کا اچانک بدصورت لگنا باوجود اصل خوبصورتی کے
⓱ اچانک شدید محبت یا شدید نفرت
⓲ تنہائی پسندی اور محفلوں سے اجتناب
⓳ ساکت چیزوں کو ہلتا دیکھنا یا چلتی چیز کو رکھی ہوئی محسوس کرنا
⓴ بے تکی باتیں کرنا، عجیب نظروں سے گھورنا
①② کسی کام پر مستقل مزاجی کا نہ ہونا
②② جسمانی یا ذہنی جھٹکوں جیسے دورے پڑنا
③② موبائل، فیس بک وغیرہ پر سمجھ سے باہر پیغامات آنا
اہم یاد دہانی:
یہ علامات بسا اوقات بظاہر نظر نہیں آتیں لیکن انسان متاثر ہوتا ہے۔ اگر ایسی حالت ہو تو قرآن، اذکار اور سچے معالج سے رجوع بہت ضروری ہے۔
جادو اور جنات کے اثرات کی اقسام:
➊ کلی اثر: پورے جسم پر جادو یا جن کا غلبہ
➋ جزوی اثر: جسم کے کسی ایک عضو پر مستقل یا عارضی اثر
➌ دائمی اثر: عرصہ دراز تک رہنے والا اثر
➍ عارضی اثر: مخصوص وقت یا حالات میں ظاہر ہونے والا اثر، جیسے شیطانی خواب یا عارضی نفسیاتی کیفیت
جعلی عاملین اور ان کی پہچان – خطرناک جادوئی طریقے
جادو کے مریض اکثر ایسے عاملوں کے ہاتھ چڑھ جاتے ہیں جو شرک و بدعت پر مبنی طریقوں سے علاج کرتے ہیں۔ یہ نہ صرف ایمان کے لیے خطرناک ہے بلکہ مریض کو مزید نقصان پہنچا سکتا ہے۔
عاملین (معالجین) کی ۳ اقسام:
➊ وہ جو قرآن و سنت کے مطابق علاج کرتے ہیں – جائز و شرعی
➋ وہ جو شعبدہ بازی، ہاتھ کی صفائی، یا من گھڑت حرکات کے ذریعے متاثر کرتے ہیں
➌ وہ جو جنات، ستاروں، یا شیاطین کی مدد سے علاج کرتے ہیں – یہ کفر کے زمرے میں آتا ہے
جادوگر کے مشہور ۴ باطل طریقے:
①جنات کو خوش کر کے:
مریض سے شرکیہ اعمال کرواتا ہے جیسے غیر اللہ کے نام پر قربانی، مخصوص الفاظ، یا گندگی استعمال کرنا۔
②جنات سے صلح کروا کے:
مثلاً روٹی پر نمک رکھ کر فضا میں پھینک دینا – اسے "جنوں کی قربانی” سمجھا جاتا ہے۔ یہ عمل بھی شرکیہ ہے۔
حدیث نبوی ﷺ – مکھی کی قربانی کا واقعہ:
"ایک شخص نے بت کے آگے صرف مکھی قربان کی تو جہنم میں چلا گیا، اور دوسرے نے انکار کیا تو شہید ہو کر جنت میں چلا گیا۔”
(الرد المبین علی بدع المعالجین، ص 280)
③رقص و سرود کے ذریعے:
اجتماعی رقص، نیم عریانی، خوشبو، شمع، اور غیراللہ کے نام پر قربانی – یہ سب اعمال حرام اور شیاطین کی پرستش کے مترادف ہیں۔
④جادو سے جادو کا توڑ:
جادوگر مریض کے اندر موجود جن کو نکالنے کے لیے بڑے جنات کو مسلط کرتا ہے۔ وقتی سکون کے بدلے میں مریض پر لمبے عرصے کے لیے شیطان مسلط ہو جاتا ہے۔
ان نقصانات میں شامل ہے:
– نماز کی قبولیت رک جانا
– ایمان میں کمزوری
– جنات کی دائمی وابستگی
– کفریہ عقائد کا داخل ہو جانا
جعلی اور غیر شرعی عاملین کی نشانیاں
اکثر لوگ عامل کہلانے والوں کے ظاہری لباس یا دعووں سے متاثر ہو جاتے ہیں، حالانکہ وہ جادوگر ہوتے ہیں جو انسان کو کفر یا شرک میں مبتلا کر دیتے ہیں۔
جعلی عامل کی واضح علامات:
➊ مریض، اس کی ماں یا کسی قریبی رشتہ دار کا نام پوچھنا
➋ مریض کے کپڑے، بال، تصویر یا ذاتی اشیاء طلب کرنا
➌ علاج کے دوران غیر واضح یا عجیب کلمات ادا کرنا
➍ جائز چیزوں سے روکنا: جیسے گوشت نہ کھانے یا نہانے سے منع کرنا
➎ تعویذات دینا جن میں خانوں، اعداد، طلسمات یا کاٹے ہوئے قرآن کے الفاظ ہوں
➏ غیر محرم عورتوں کو ہاتھ لگانا یا خلوت میں علاج کرنا
➐ کسی جانور کو ذبح کرنے کا کہنا، اور اس کے خون سے جسم پر مالش کی تلقین
➑ جنات حاضر کرنے کا دعویٰ کرنا اور ان سے مدد لینا
➒ ایسی اشیاء دینا جنہیں قبرستان میں دفن یا مخصوص جگہ لٹکانے کا کہا جائے
❿ نماز و روزہ کی پابندی نہ کرنا، اور دین کے بنیادی احکام سے غافل ہونا
⓫ حرام کاموں کا ارتکاب جیسے سگریٹ نوشی، نشہ، یا بے حیائی
⓬ پیسے کے لالچ میں ہر آنے والے کو عمل دینا
⓭ اپنی باتوں میں غیر شرعی قسمیں شامل کرنا یا غیراللہ کے واسطے دینا
اہم نکتہ:
اگر ان میں سے کوئی بھی علامت کسی معالج میں پائی جائے تو وہ جادوگر ہے، اور اس سے علاج کروانا سخت گناہ بلکہ بعض اوقات کفر تک پہنچا سکتا ہے۔
صحیح العقیدہ روحانی معالج کی خصوصیات
قرآن و سنت کے مطابق دم کرنے والا روحانی معالج انفرادی اور اجتماعی لحاظ سے عقیدے، علم، تقویٰ اور سیرت میں پختہ ہوتا ہے۔ اس کی نیت خالص، عمل شرعی اور خدمت بے غرض ہوتی ہے۔
صحیح العقیدہ معالج کی بنیادی علامات:
➊ سلفِ صالحین کے عقائد کا حامل ہو – شرک و بدعت سے پاک
➋ توحید خالص پر کاربند ہو – ہر قول و فعل میں
➌ شریعت کی پابندی، نماز و روزے کا اہتمام
➍ صرف اللہ کی رضا کے لیے عملیات کرتا ہو، شہرت یا پیسے کے لیے نہیں
➎ عالمِ دین ہو، یا کم از کم حافظِ قرآن یا قاری ہو
➏ جادو و جنات کی چالوں سے واقف ہو
➐ حرام کاموں اور ناجائز طریقوں سے مکمل اجتناب کرے
➑ امر بالمعروف و نہی عن المنکر پر عمل پیرا ہو
➒ اخلاقِ حسنہ کا پیکر ہو – جھوٹ، حسد، لالچ، کینہ سے پاک
❿ حلال و حرام میں فرق جاننے اور اس پر عمل کرنے والا ہو
⓫ کبائر سے مکمل اجتناب، صغائر سے بچنے کی کوشش
⓬ سنت کے مطابق ظاہری لباس اور طرزِ زندگی
⓭ مال کا لالچی نہ ہو، صدقِ دل سے خدمت کرتا ہو
⓮ علماء و صلحاء سے محبت رکھنے والا ہو
⓯ جنات، شیاطین اور جادو کی اقسام کو سمجھتا ہو
⓰ غیر شرعی عملیات یا چِلّہ کشی سے مکمل اجتناب کرے
⓱ شرعی وظائف اور قرآنی آیات پر یقین کامل رکھتا ہو
⓲ مریض کے رازوں کا امین ہو – اعتماد ٹوٹنے نہ دے
⓳ مضبوط ذہن اور جسمانی قوت کا حامل ہو تاکہ علاج کے دوران ثابت قدم رہے
⓴ دعوت و تبلیغ کو مشن سمجھے، دین کا نمائندہ بنے
اخلاقی صفات بھی ضروری ہیں:
➊ حیادار، باکردار اور بلند اخلاق کا حامل ہو
➋ نظرِ بد اور شہوانی نگاہ سے مکمل اجتناب کرے
➌ نماز، روزہ، زکوٰۃ اور ذکر کی تلقین کرے
➍ سائل کو حقیر یا احمق نہ سمجھے بلکہ خیر خواہی کرے
➎ اللہ کے کلام کی طاقت پر مکمل یقین رکھے
➏ مزاج میں ٹھہراؤ اور استقامت ہو – جلد باز نہ ہو
➐ ہر وقت مریضوں کے لیے دعاگو ہو
➑ اپنا احتساب روزانہ کرے – خلوت و جلوت میں باوقار رہے
اہم نکتہ:
ایسا معالج نہ صرف شفا کا ذریعہ بنتا ہے بلکہ لوگوں کے ایمان و عقیدے کو بھی سنوارتا ہے۔ یہ علاج بذاتِ خود ایک دعوتی مشن ہوتا ہے – نہ کہ کاروبار۔
جنات و شیاطین کے شر سے بچاؤ کی شرعی تدابیر
قرآن و سنت کی روشنی میں جنات و شیاطین سے حفاظت ممکن ہے — بشرطیکہ عقیدہ صحیح ہو، اذکار و عبادات کی پابندی ہو، اور حرام سے اجتناب کیا جائے۔
جنات و شیاطین سے محفوظ رہنے کے لیے درج ذیل تدابیر اپنائیں:
➊ نیت کو ہر وقت خالص رکھنا – صرف اللہ کے لیے
➋ صحیح عقیدہ اپنانا، توحید پر پختہ یقین رکھنا
➌ نماز، روزہ، زکوٰۃ اور دیگر عبادات کا مکمل اہتمام
➍ ہر حال میں اللہ پر بھروسہ اور توکل رکھنا
➎ صبح و شام کے مسنون اذکار کی پابندی کرنا
➏ ہر کام کی ابتدا "بسم اللّٰہ” سے کرنا
➐ استنجا، بیت الخلا اور خلوت کے آداب کی مکمل پاسداری
دعا:
«بِسْمِ اللّٰہِ، اللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبْثِ وَالْخَبَائِثِ»
➑ ہر وقت تقویٰ و خشیتِ الٰہی کو دل میں زندہ رکھنا
➒ بدعات، شرک، اور خرافات سے مکمل دوری اختیار کرنا
❿ حرام کھانے، حرام دیکھنے اور حرام بولنے سے پرہیز
⓫ گانے، موسیقی، اور فحاشی جیسے شیطانی آلات سے دوری
⓬ غیر محرم سے خلوت، نظرِ بد، یا جسمانی تعلقات سے مکمل اجتناب
⓭ جسم، کپڑوں، اور جگہ کی طہارت کا مکمل اہتمام – خصوصاً بچوں کے پیشاب سے
⓮ حالتِ جنابت، حیض، اور احتلام کے بعد فوری غسل
⓯ نفسیاتی، شہوانی یا غصہ بھرے خیالات میں دیر تک نہ الجھنا
⓰ قبرستان، حمام، ویران جگہوں، اور اندھیرے کمروں میں تنہا نہ رکنا
⓱ گھریلو جھگڑوں اور ناچاکیوں سے اجتناب – محبت اور صلہ رحمی کو فروغ دینا
⓲ صبح نہار منہ سات عجوہ کھجوریں کھانا
⓳ صرف قرآن و سنت سے ثابت وظائف پڑھنا، خاص تعداد یا مخصوص جگہ کی قید نہ لگانا
⓴ صدقہ و خیرات کی کثرت – دل کو بھی پاک کرتا ہے
اضافی ہدایات:
➊ پردے کی مکمل پابندی – عورت و مرد دونوں کے لیے
➋ عورتوں کا بال کٹوانا، مساج، یا ناخن بڑھانا جادو کو دعوت دیتا ہے
➌ مرد داڑھی کٹوائے، یا شلوار ٹخنوں سے نیچے رکھے تو شیطان قریب ہوتا ہے
➍ غیبت، حسد، کینہ، جھوٹ اور مذاق سے بچنا – یہ روحانی کمزوریوں کا سبب بنتے ہیں
➎ گھروں میں مجسمے، شوپیس یا جانداروں کی تصاویر آویزاں نہ کریں
➏ ہر گناہ سے توبہ نصوح اور دعا کے ذریعے بچاؤ طلب کریں
اہم نکتہ:
یہ تمام تدابیر قرآن و سنت کی روشنی میں ہیں، اور ان پر پابندی کرنے والا شخص ان شاءاللّٰہ جادو، نظرِ بد اور شیاطین کے شر سے مکمل محفوظ رہے گا۔
جادو، نظرِ بد اور آسیب کے شرعی علاج و وظائف
اسلام نے جادو اور جنات کے اثرات کے علاج کے لیے شرعی اور فطری دونوں طریقے سکھائے ہیں۔ یہ نہ صرف جسمانی شفا دیتے ہیں بلکہ روحانی و ایمانی تقویت کا ذریعہ بھی ہیں۔
1. کلونجی (حَبَّۃ السَّودَاء) سے علاج:
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
«فِي الحَبَّةِ السَّوْدَاءِ شِفَاءٌ مِنْ كُلِّ دَاءٍ إِلَّا السَّامَ»
"کلونجی میں ہر بیماری کی شفا ہے، سوائے موت کے۔”
(صحیح بخاری: 5687)
2. شہد سے علاج:
صبح نہار منہ چند چمچ خالص شہد پینا، اور رات کو شہد و کلونجی ملا گرم پانی پینا مفید ہے۔
اس پر سورۃ الفاتحہ، سورۃ الجن، چار قل سات سات بار پڑھ کر دم کر لیں۔
3. سات عجوہ کھجوریں نہار منہ:
نبی ﷺ نے فرمایا:
«مَنِ اصْطَبَحَ بِسَبْعِ تَمَرَاتٍ عَجْوَةٍ، لَمْ يَضُرَّهُ ذَلِكَ اليَوْمَ سَمٌّ، وَلاَ سِحْرٌ»
"جو صبح سات عجوہ کھجوریں کھا لے، اس دن اسے نہ زہر نقصان دے گا نہ جادو۔”
(صحیح بخاری)
4. سینگی (حجامہ) سے علاج:
نبی ﷺ نے فرمایا:
«الشِّفَاءُ فِي ثَلَاثَةٍ: فِي شَرْطَةِ مِحْجَمٍ، أَوْ شَرْبَةِ عَسَلٍ، أَوْ كَيَّةِ نَارٍ، وَأَنَا أَنْهَى أُمَّتِي عَنِ الْكَيِّ»
"شفا تین چیزوں میں ہے: سینگی لگوانا، شہد پینا، اور آگ سے داغنا۔ مگر میں آگ سے داغنے سے منع کرتا ہوں۔”
(صحیح بخاری: 5779)
5. بیری کے پتوں سے غسل:
سات سبز بیری کے پتے کوٹ کر پانی میں ڈالیں۔
اس پر سورۃ الفاتحہ، آیت الکرسی، چار قل، آیاتِ سحر (اعراف: 117، یونس: 81، طٰہٰ: 69) پڑھ کر دم کریں۔
تین گھونٹ پی لیں، باقی سے غسل کریں۔ روزانہ نیا عمل کریں، کم از کم 7 دن۔
6. زجر و توبیخ کے الفاظ:
نبی ﷺ نے جن زدہ پر فرمایا:
«أَعُوذُ بِاللّٰهِ مِنْكَ» (تین بار)
«أَلْعَنُكَ بِلَعْنَةِ اللّٰهِ» (تین بار)
«اخْرُجْ يَا عَدُوَّ اللّٰهِ، أَنَا رَسُولُ اللّٰهِ»
(فتح الباری، کتاب الطب)
7. زمزم اور بارش کے پانی سے علاج:
نبی ﷺ نے فرمایا:
«مَاءُ زَمْزَمَ لِمَا شُرِبَ لَهُ»
"زمزم جس نیت سے پیا جائے، اسی کے لیے فائدہ مند ہے۔”
(سنن ابن ماجہ: 3548)
8. صدقہ و خیرات سے مصیبت کا علاج:
«تَصَدَّقُوا فَإِنَّ الصَّدَقَةَ تَفُكُّ الْبَلَاءَ»
"صدقہ دو، یقیناً صدقہ مصیبت کو ٹالتا ہے۔”
(صحیح ابن حبان، معجم طبرانی، صحیح الجامع)
9. اذان کے ذریعے شیطان بھگانا:
نبی ﷺ نے فرمایا:
«إِذَا أُذِّنَ لِلصَّلَاةِ أَدْبَرَ الشَّيْطَانُ وَلَهُ ضُرَاطٌ…»
"جب اذان دی جاتی ہے تو شیطان پیٹھ پھیر کر بھاگتا ہے اور ہوا خارج کرتا ہے۔”
(صحیح مسلم: 389)
10. جادو شدہ اشیاء کو نکال کر ضائع کرنا:
– نمازِ عشاء کے بعد اذکار اور دعا میں گڑگڑا کر جادو شدہ چیز کا پتہ مانگنا
– اگر جن حاضر ہو تو اس سے مقام پوچھ کر اشیاء نکال کر مسنون اذکار کے ساتھ جلانا یا پانی میں بہا دینا
(صحیح الجامع: 3358)
نوٹ:
ان تمام طریقوں میں بنیادی شرط:
عقیدہ صحیح ہو
توکل صرف اللہ پر ہو
ہر عمل سنت کے مطابق ہو
مکمل تحفظ اور روحانی شفا کا شرعی خلاصہ
جادو اور جنات سے نجات کا نچوڑ:
➊ جادو ایک حقیقت ہے، اس کا انکار کفر، اور اس کا علاج شرعی طریقوں کے بغیر بیکار ہے۔
➋ قرآن و سنت ہی واحد ذریعۂ شفا ہے، جو دل، دماغ، اور جسم – تینوں کو پاک کرتا ہے۔
➌ غیر شرعی عاملین، جعلی تعویذات، اور شرک و بدعت والے ٹوٹکوں سے اجتناب ضروری ہے۔
➍ شرعی معالج وہی ہے جو سلفِ صالحین کے عقائد پر قائم، باعمل، متقی، اور علم و اخلاق کا جامع ہو۔
➎ روحانی علاج کبھی بھی دنیا کمانے کا ذریعہ نہ ہو، بلکہ دینی خدمت اور دعوت کا میدان ہو۔
➏ جنات و شیاطین کے شر سے بچاؤ کی تدابیر روزمرہ زندگی میں اختیار کی جائیں – جیسے نماز، اذکار، طہارت، بسم اللہ، پرہیزگاری اور صدقہ
➐ شفا کے لیے جسمانی اسباب (کلونجی، شہد، عجوہ، زمزم، سینگی) کو استعمال کیا جائے لیکن شفا کا یقین صرف اللہ سے ہو۔
➑ قرآنی آیات، دعائیں، اذکار، اذان، اور صدقہ سب سے عظیم ہتھیار ہیں۔
➒ جادوگر سے علاج کروانا، یا اس پر یقین رکھنا ایمان کو ضائع کر دیتا ہے – ایسے عمل سے مکمل پرہیز لازم ہے۔
فرمانِ نبوی ﷺ:
«مَنْ أَتَى كَاهِنًا فَصَدَّقَهُ بِمَا يَقُولُ، فَقَدْ كَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلَى مُحَمَّدٍ ﷺ»
"جو کسی کاہن کے پاس گیا اور اس کی بات کی تصدیق کی، تو اس نے محمد ﷺ پر نازل شدہ شریعت کا انکار کیا۔”
(صحیح مسلم)
اور فرمایا:
«مَنْ أَتَى عَرَّافًا فَسَأَلَهُ، لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلَاةٌ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً»
"جو کسی نجومی سے سوال کرے، اس کی چالیس دن کی نماز قبول نہیں ہوگی۔”
(صحیح مسلم)
دعا:
اللّٰهُمَّ اشْفِنَا شِفَاءً تَامًّا، وَارْزُقْنَا حِفْظَكَ وَعِصْمَتَكَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، وَاجْعَلْنَا مِنَ الْمُتَوَكِّلِينَ عَلَيْكَ، آمِيْن۔
اللہ ہمیں ہر شر، جادو، نظرِ بد، اور شیطانی حملے سے محفوظ رکھے – آمین یا رب العالمین
وَآخِرُ دَعْوَانَا أَنِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ