سوال:
سورۃ انعام کی آیت "ثمانیۃ ازواج” کا قربانی کے جانوروں کے ساتھ کیا تعلق ہے؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
آیت کا سیاق و سباق:
سورۃ انعام کی آیت "ثمانیۃ ازواج” کا بنیادی تعلق حلال اور حرام جانوروں کے بیان سے ہے، جو کفارِ مکہ کی ان گمراہ کن رسوم کے خلاف آیا ہے، جن میں وہ بعض جانوروں کو بغیر دلیل کے حرام قرار دیتے تھے۔
قربانی کے ساتھ اس آیت کا براہِ راست تعلق نہیں:
اس آیت کو قربانی کے جانوروں کے لیے مخصوص سمجھنا درست نہیں ہے، کیونکہ قرآن میں اس کی تخصیص کے حوالے سے کوئی صریح دلیل موجود نہیں ہے۔
بعض افراد کا بھینس کی قربانی سے انکار:
موجودہ دور میں کچھ لوگ اس آیت کا حوالہ دیتے ہوئے بھینس کی قربانی کو ناجائز سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن یہ استدلال درست نہیں۔
یہ صرف دورِ حاضر کے اجتہادی مسائل اور غلط استنباط کی بنیاد پر ہے، جس کی شریعت میں کوئی بنیاد نہیں ملتی۔
نتیجہ:
- "ثمانیۃ ازواج” کی آیت کا اصل مقصد حلال و حرام جانوروں کی وضاحت ہے، نہ کہ قربانی کے جانوروں کی تخصیص۔
- اس آیت کو قربانی کے جانوروں کے لیے مخصوص قرار دینا شریعت کے اصولوں کے مطابق نہیں ہے، اور اس کی کوئی مضبوط دلیل موجود نہیں ہے۔