تیسری طلاق کے بعد نان و نفقہ کا حکم
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

جس عورت کو تیسری طلاق ہو جائے اور وہ ابھی عدت میں ہو، تو کیا دوران عدت اس کا نان و نفقہ شوہر کے ذمہ واجب ہے یا نہیں؟

جواب:

شوہر پر اس وقت نان و نفقہ واجب ہے، جب عورت طلاق رجعی کی عدت میں ہے۔ اگر تیسری طلاق ہو چکی ہے، تو اس کے بعد چونکہ رجوع کا حق ختم ہو جاتا ہے، لہذا طلاق بائن کی عدت میں اس پر نان و نفقہ واجب نہیں۔
❀ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إنما النفقة والسكنى للمرأة إذا كان لزوجها عليها الرجعة.
”رجعی طلاق میں ہی عورت کے لیے نفقہ و سکونت ہے۔“
(سنن النسائي: 3403، وسنده صحيح)
اس پر مسلمانوں کا اجماع و اتفاق ہے۔
❀ حافظ بغوی رحمہ اللہ (516ھ) لکھتے ہیں:
لا خلاف بين أهل العلم فى المعتدة الرجعية أنها تستحق النفقة، والسكنى على زوجها.
”اہل علم کا اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ طلاق رجعی کی عدت گزارنے والی عورت کا نفقہ و سکونت خاوند کے ذمہ ہے۔“
(شرح السنة: 302/9)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے