تیار فصل کو اندازہ لگا کر فروخت کرنا کیسا ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

تیار فصل کو اندازہ لگا کر فروخت کرنا کیسا ہے؟

جواب :

پکی فصل، جو ابھی کھیت میں کھڑی ہے، اسے محتاط اندازہ لگا کر بیچنا جائز ہے، البتہ فصل کا دانہ مکمل ہونے سے پہلے بیچنا جائز نہیں۔
❀ حافظ ابن ملقن رحمہ اللہ (804ھ) فرماتے ہیں:
بيع الثمر على رؤوس النخل إذا بدا صلاحه، بالذهب والفضة لا خلاف بين الأمة فى جوازه.
”کھجوروں پر لگے پھل کی صلاحیت (پکنا) واضح ہونے کے بعد انہیں سونے چاندی کے عوض فروخت کرنا جائز ہے، اس میں امت کا کوئی اختلاف نہیں۔“
(التوضيح : 472/14)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے