تکبیرات انتقال کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

تکبیرات انتقال کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

جواب:

نماز میں ایک رکن سے دوسرے رکن کی طرف منتقل ہونے پر اللہ اکبر کہا جائے گا،سوائے رکوع سے اٹھتے وقت ، اس میں”سمع اللہ لمن حمدہ“ کہا جائے گا۔
❀ ابوسلمہ بن عبد الرحمن رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں:
إن أبا هريرة، كان يصلي لهم فيكبر كلما خفض، ورفع فلما انصرف قال : والله إني لأشبهكم صلاة برسول الله صلى الله عليه وسلم .
”سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے لوگوں کو نماز پڑھائی ، جھکتے اور اٹھتے وقت ہر جگہ تکبیر ”اللہ اکبر“کہا، پھر فرمایا : میں طریقہ نماز میں سب سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ ہوں۔“
(صحیح مسلم : 392 )
❀ حافظ نووی رحمہ اللہ (676ھ) فرماتے ہیں:
فيه إثبات التكبير فى كل خفض ورفع إلا فى رفعه من الركوع فإنه يقول سمع الله لمن حمده وهذا مجمع عليه اليوم .
”اس حدیث سے ثابت ہوا کہ ( نماز میں ) جھکتے اور اٹھتے وقت ( ہر رکن پر ) اللہ اکبر کہا جائے گا، سوائے رکوع سے اٹھتے ہوئے ، کہ اس میں سمع اللہ لمن حمدہ کہا جائے گا، اس پر اب اجماع ہو چکا ہے۔
(شرح مسلم : 97/4)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1