تنہا نماز پڑھنے والے کے لیے صف سے متعلق شرعی رہنمائی
سوال:
ایک شخص مسجد میں نماز کے لیے آتا ہے جبکہ پہلی صف مکمل ہو چکی ہوتی ہے۔ وہ شخص اکیلا صف کے پیچھے نماز پڑھتا ہے، حالانکہ رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے کہ:
> "کوئی شخص تنہا صف کے پیچھے نماز نہ پڑھے”
> (مفہوماً، سنن ابن ماجہ وغیرہ)
ایسی صورت میں جب جماعت قائم ہے اور وہ اکیلا صف کے پیچھے نماز پڑھ رہا ہو، تو کیا وہ صفِ اول سے کسی شخص کو کھینچ کر ساتھ کھڑا کر سکتا ہے یا نہیں؟
اگر ایسا کرنا جائز نہیں، تو کیا وہ شخص تنہا نماز پڑھے یا نہ پڑھے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس سلسلے میں ہمیں متعدد احادیث سے رہنمائی ملتی ہے۔ ان میں سے اہم احادیث درج ذیل ہیں:
➊ صفوں کی ترتیب سے متعلق رہنمائی
حدیثِ ابی داود:
«قَالَ رَسُوْلُ اﷲ ﷺ اَتِمُّوْا الصَّفَّ الْمُقَدَّمَ ، ثُمَّ الَّذِیْ یَلِیْہِ ، فَمَا کَانَ مِنْ نَقْصٍ فَلْیَکُنْ فِی الصَّفِّ الْمُؤَخَّرِ»
(سنن ابی داود، کتاب الصلوۃ، باب تسویة الصفوف)
"پہلی صف کو مکمل کرو، پھر اس کے بعد والی صف کو، اور جو کمی ہو وہ پچھلی صف میں ہو۔”
اس حدیث کی روشنی میں اگر پہلی صف مکمل ہو چکی ہو تو تنہا آنے والا شخص خود کو صف کے پیچھے کھڑا کر دے۔
➋ تنہا نماز پڑھنے والے کا حکم
حدیثِ ابی داود، ترمذی، اور مسند احمد:
«رَأٰی رَسُوْلُ اﷲِﷺ رَجُلاً یُصَلِّیْ خَلْفَ الصَّفِّ وَحْدَہٗ فَاَمَرَہٗ اَنْ یُعِیْدَ الصَّلٰوۃَ»
(ابوداؤد، ابواب الصفوف، باب الرجل یصلی وحدہ خلف الصف)
"رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو دیکھا جو صف کے پیچھے اکیلا نماز پڑھ رہا تھا، تو آپ ﷺ نے اسے نماز لوٹانے کا حکم دیا۔”
لہٰذا اگر کوئی شخص تنہا صف کے پیچھے نماز ادا کرے اور اس کے ساتھ کوئی دوسرا شامل نہ ہو، تو اس پر لازم ہے کہ وہ امام کے سلام پھیرنے کے بعد اپنی نماز کا اعادہ کرے۔
➌ صفِ اول سے کسی کو کھینچنے کی روایت کا حکم
بعض لوگ یہ دلیل دیتے ہیں کہ اگلی صف سے کسی شخص کو پیچھے کھینچ کر ساتھ ملانا جائز ہے، لیکن یہ بات رسول اللہ ﷺ سے صحیح طور پر ثابت نہیں۔
اس طرح کے عمل کا استدلال اُس واقعے سے کرنا درست نہیں جس میں امام کی دائیں طرف کھڑے مقتدی کو پیچھے کیا گیا کیونکہ یہ صورت مختلف ہے۔
➍ نتیجہ:
❖ اگر کوئی شخص جماعت کے دوران مسجد میں آتا ہے اور پہلی صف مکمل ہو چکی ہوتی ہے تو وہ اکیلا صف کے پیچھے کھڑا ہو جائے۔
❖ اگر کوئی دوسرا شخص آ کر اس کے ساتھ کھڑا ہو جائے تو ٹھیک ہے، ورنہ امام کے سلام کے بعد وہ اپنی پڑھی ہوئی رکعتوں کا اعادہ کرے۔
❖ صفِ اول سے کسی کو کھینچنا جائز نہیں کیونکہ اس کا کوئی صحیح ثبوت رسول اللہ ﷺ سے نہیں ملتا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب