تمباکو اور سگریٹ کی تجارت کا شرعی حکم
جی ہاں، تمباکو، سگریٹ اور اس جیسی دیگر مضر اشیاء کی تجارت بھی حرام ہے، جیسے کہ ان کا استعمال حرام ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ تمباکو اور سگریٹ صحت کے لیے نقصان دہ ہیں اور انسان کی جسمانی اور مالی نقصان کا سبب بنتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کا استعمال اسلامی شریعت میں ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
➊ قرآن کریم میں ممانعت
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے تعاون علی الاثم والعدوان (گناہ اور زیادتی کے کاموں میں مدد) سے منع فرمایا ہے:
اور نیکی اور تقویٰ میں ایک دوسرے کی مدد کرو، اور گناہ اور زیادتی میں ایک دوسرے کی مدد نہ کرو” (سورۃ المائدہ: 2)۔
اسی اصول کے تحت، حرام چیزوں کی تجارت کرنا بھی حرام ہے، کیونکہ اس سے دوسرے لوگوں کو گناہ میں مبتلا کرنے میں مدد ملتی ہے۔ جس طرح شراب کی تجارت کرنے والا اس کے گناہ میں شریک ہوتا ہے، اسی طرح تمباکو اور سگریٹ کی تجارت کرنے والا بھی اس کے استعمال کے گناہ میں شامل سمجھا جائے گا۔
خلاصہ
➊ تمباکو اور سگریٹ کا استعمال حرام ہے۔
➋ اس کی تجارت بھی حرام ہے، کیونکہ یہ گناہ اور نقصان دہ اشیاء کے فروغ میں شامل ہے۔
➌ قرآن نے گناہ اور زیادتی کے کاموں میں تعاون سے منع کیا ہے، اور اس اصول کے تحت ایسی تجارت ممنوع ہے۔