سوال:
مقلد کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟
جواب:
تقلید جہالت ہے، اسے علم نہیں کہا جاسکتا، اسی طرح مقلد جاہل ہوتا ہے، وہ عالم نہیں بن سکتا۔ تقلید کہتے ہیں کتاب وسنت کے خلاف کسی کی بات کو دین کا درجہ دینا۔
❀ حافظ ابن عبد البر رحمہ اللہ (463ھ) فرماتے ہیں:
المقلد لا علم له، ولم يختلفوا فى ذلك.
”اہل علم کا اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ مقلد جاہل مطلق ہوتا ہے۔“
(جامع بيان العلم وفضله: 992/2)
❀ علامہ ابن قیم رحمہ اللہ (751ھ) فرماتے ہیں:
التقليد ليس بعلم باتفاق أهل العلم.
” اہل علم کا اتفاق ہے کہ تقلید علم نہیں (جہالت ہے) ۔“
(إعلام الموقعين: 169/2)
❀ نیز فرماتے ہیں:
إنه ليس علما باتفاق الناس .
” سب کا اتفاق ہے کہ تقلید علم نہیں (بلکہ جہالت ہے)۔“
(إعلام الموقعين: 215/2)
❀ مزید فرماتے ہیں:
المقلد ليس من العلماء باتفاق العلماء .
” اہل علم کا اتفاق ہے کہ مقلد کا شمار علما میں نہیں ہوتا۔“
(إعلام الموقعين: 139/2)
وحی اور دین کے مقابلہ میں انسانوں کی آراء کو عقائد و اعمال میں دلیل بنانا اہل ایمان کا شیوہ نہیں۔ اہل علم و عقل کا اس بات پر اجماع ہے کہ تقلید حرام اور ممنوع ہے۔ قرآن وحدیث سے اس کی مذمت ثابت ہے، نیز ضلالت و جہالت کا دوسرا نام تقلید ہے۔