سوال
آج کل اُردو مارکیٹ میں تفسیر ابن کثیر کی تحقیق کے نام سے کئی کتابیں موجود ہیں، جن میں سے بعض پر آپ کا نام بطور تحقیق یا بطور محقق لکھا ہوا ہے۔ مثلاً:
◈ مکتبہ اسلامیہ (فیصل آباد/لاہور) کی شائع کردہ تفسیر ابن کثیر
◈ مکتبہ قدوسیہ (لاہور) کی طبع شدہ تفسیر ابن کثیر
◈ فقہ الحدیث پبلیکیشنز (محترم عمران ایوب لاہوری صاحب) کی مطبوعہ تفسیر ابن کثیر
ان کے علاوہ بھی درج ذیل کتابیں ہیں:
➊ حکیم محمد صادق سیالکوٹی رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب "صلوٰۃالرسول” صلی اللہ علیہ وسلم (تسہیل الوصول)
➋ ڈاکٹر شفیق الرحمٰن کی کتاب "نماز نبوی”
➌ الشیخ عمرو بن عبدالمنعم کی کتاب "عبادات میں بدعات اور سنت نبوی سے ان کا رد”
➍ "نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل و نہار” (الانوار للبغوی کا ترجمہ و تحقیق)
کیا ان سب کتابوں پر آپ کی ہی تحقیق ہے؟ نیز کیا یہ تحقیقات آپ کے نزدیک معتبر ہیں؟ اگر نہیں تو براہ مہربانی وضاحت فرمائیں، کیونکہ بعض لوگ آپ کی تحقیق کے بارے میں غلط و باطل پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ جزاکم اللہ خیراً (حافظ ندیم ظہیر)
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
راقم الحروف نے بار بار یہ اعلان کیا ہے کہ:
"میری صرف وہی کتاب معتبر ہے جسے مکتبہ الحدیث حضرو یا مکتبہ اسلامیہ فیصل آباد لاہور سے شائع کیا گیا ہے۔ یا جس کتاب کے آخر میں میرے دستخط ہیں۔”
مثلاً دیکھئے:
◈ مقدمۃ القول المتین فی الجہر بالتامین (ص12 دوسرا نسخہ ص19 نوشتہ 22/ دسمبر 2003ء)
◈ ماہنامہ الحدیث حضرو (شمارہ 27 ص60 نوشتہ 15/ جون 2006ء، شمارہ 68 ص10 نوشتہ 8/ نومبر 2009ء)
میں نے اس سلسلے میں درج ذیل اعلان بھی شائع کیا:
"اس واضح اعلان کے بعد بعض الناس کا راقم الحروف کے خلاف نماز نبوی نامی کتاب یا صلوٰۃ الرسول کی تخریج کے حوالے پیش کرنا کیا معنی رکھتا ہے؟”
(الحدیث 68 ص11)
وضاحت اور تصریح
مصنف کے پاس یہ حق ہوتا ہے کہ اپنی کتاب کے ہر ایڈیشن کی نظر ثانی کرے اور اگر مناسب سمجھے تو بعض مقامات کی اصلاح بھی کرے۔ اسے "حق التعدیل” کہا جاتا ہے۔ میری تمام کتابوں اور جملہ تحریرات میں حق التعدیل کا اختیار صرف مجھے ہی حاصل ہے۔ لہٰذا میری اجازت، نظر ثانی اور اصلاح کے بغیر کسی بھی کتاب یا تحریر کو شائع کرنا کسی کے لیے جائز نہیں۔
کتابوں کا اعتبار
میری تمام تحریروں اور کتابوں میں صرف وہی معتبر ہیں:
◈ جن کا آخری ترین ایڈیشن مکتبۃ الحدیث حضرو اور محترم محمد سرور عاصم حفظہ اللہ کے مکتبہ اسلامیہ (فیصل آباد لاہور) سے شائع کیا گیا ہے
◈ یا جن پر میرے دستخط موجود ہیں
ائمہ کرام کی مثالیں
قاضی عیاض المالکی کی ایک عبارت کا خلاصہ یہ ہے کہ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب الموطا کی نظر ثانی فرماتے رہے۔
دیکھئے ترتیب المدارک 2/73 اور مقدمۃ المؤطا روایہ ابی مصعب الزہری 1/35 و خالفہ المحققان واختلاف نسخ المؤطا تدل علی التغیر فی روایۃ المؤطا
فرقہ حنفیہ کے محدث شاہ عبدالعزیز دہلوی بن شاہ ولی اللہ الدہلوی نے لکھا:
"اور جب تک امام مالک رحمۃ اللہ علیہ زندہ رہے مؤطا کو مسودہ کرتے رہے، اس وجہ سے اس میں نسخ بہت ہوا ہے اور ہر نسخہ کی ترتیب جدا ہے۔”
(بستان المحدثین ص26)
سید مشتاق علی شاہ دیوبندی نے سرفراز خان صفدر دیوبندی سے نقل کیا:
"مصنف کو اپنی زندگی میں حق ہوتا ہے کہ وہ کتاب میں جیسے چاہے ردو بدل اور کمی بیشی کرے اور ہمیشہ اس کی آخری بات کا اعتبار ہوتا ہے۔”
(ماہنامہ الشریعہ گوجرانوالہ جلد 21 شمارہ نمبر 1 ص21 جنوری 2010ء)
سرفراز خان صفدر کے بیٹے عبدالقدوس قارن دیوبندی نے لکھا:
"بات تو اہل علم جانتے ہیں کہ کسی کتاب پر بحث و طعن کے لیے اس کے قریبی ایڈیشن کو پیش نظر رکھا جاتا ہے کیونکہ پچھلے ایڈیشن میں اغلاط یا سقم سے آگاہی کے بعد مؤلف اس کی اصلاح کر لیتا ہے۔ اور اس کے ہاں معتبر جدید ایڈیشن ہی ہوتا ہے البتہ اگر کسی مصنف نے ایسی بات لکھ دی ہو جس پر معافی کا اعلان کرنا ضروری ہو تو اس بات کو نکال دینا کافی نہیں ہوتا بلکہ معافی کے اعلان کی ضرورت ہوتی ہے۔”
(مجذوبانہ واویلا ص187۔188)
نیز دیکھئے:
◈ سرفراز خان صفدر کی دو کتابیں عبارات اکابر حصہ اول (ص103۔104)
◈ عمدۃ الاثاث فی حکم الطلقات الثلاث (ص114)
مختصر جواب برائے سوال میں مذکورہ کتابیں
➊ مکتبہ اسلامیہ (فیصل آباد، لاہور) کی طبع شدہ تفسیر ابن کثیر
واقعی میری تحقیق ہے اور میں اس کا ذمہ دار ہوں۔ اسی طرح میرے نام سے مکتبہ اسلامیہ کی تمام شائع کردہ کتابیں میری ہی کتابیں ہیں اور میں ان کا ذمہ دار ہوں۔
➋ مکتبہ قدوسیہ کی شائع کردہ تفسیر ابن کثیر
اس سے میرا کوئی تعلق نہیں۔
➌ فقہ الحدیث کی مطبوعہ تفسیر ابن کثیر
اس سے میرا کوئی تعلق نہیں۔
➍ تسہیل الوصل (تخریج صلوٰۃ الرسول)
اس کتاب کی مجھ سے نظر ثانی نہیں کروائی گئی اور نہ کسی ایڈیشن میں میرے دستخط لیے گئے ہیں لہٰذا میں اس کا ذمہ دار نہیں ہوں۔
➎ ڈاکٹر شفیق الرحمٰن صاحب کی "نماز نبوی”
اس تحقیق کا میں ذمہ دار نہیں ہوں۔
➏ "نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل و نہار”
اس کتاب کے ہر ایڈیشن کے آخر میں اگر میرے دستخط نہ ہوں تو میں اس کا ذمہ دار نہیں ہوں۔ یہی معاملہ "عبادات میں بدعات اور سنت نبوی سے ان کا رد” کتاب کا ہے۔
میرا واضح اعلان
تمام لوگوں (آل بریلوی و آل دیوبند وغیرہ) کی "خدمت” میں کئی بار عرض کر چکا ہوں کہ:
میں صرف تین قسم کی کتابوں کا ذمہ دار ہوں:
➊ جو مکتبۃ الحدیث حضرو سے شائع شدہ ہیں۔
➋ جن کے آخر میں ہر ایڈیشن کے لحاظ سے میرے دستخط ہیں۔
➌ جو محترم محمد سرور عاصم حفظہ اللہ کے مکتبہ اسلامیہ (فیصل آباد لاہور) سے شائع شدہ ہیں۔
تنبیہ:
ان تین شرائط کے علاوہ کسی بھی کتاب یا تحریر کا میں ذمہ دار نہیں ہوں۔ لہٰذا راقم الحروف کے مخالفین کی ان شرائط کے خلاف ہر کوشش مردود ہے۔
وما علینا الا البلاغ
(15/فروری 2012ء)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب