سوال
کیا تعویذ پہننا شرک اصغر ہے؟ کیا قرآنی آیات پر مشتمل تعویذات کا استعمال جائز ہے؟
جواب
تعویذ کا استعمال
اگر کوئی تعویذ ایسے کلمات یا الفاظ پر مشتمل ہو جو شرکیہ ہوں اور آدمی اس کی عبادت کرے، تو اسے شرک اکبر کہا جاتا ہے۔ اگر کوئی شخص تعویذ کو سلامتی یا حفاظت کا ذریعہ سمجھے، لیکن اس کا عقیدہ یہ ہو کہ یہ تعویذ اللہ کی مشیت کے بغیر حفاظت کا ذریعہ نہیں، تو یہ شرک اصغر کہلاتا ہے۔
➊ قرآنی آیات پر مشتمل تعویذات
قرآنی آیات پر مبنی تعویذات کے حوالے سے علماء میں دو مختلف آراء پائی جاتی ہیں:
◄ بعض علماء انہیں جائز سمجھتے ہیں۔
◄ تاہم راجح اور محتاط موقف یہ ہے کہ قرآنی آیات پر مشتمل تعویذات سے بھی اجتناب کرنا چاہیے، کیونکہ ممانعت کی احادیث عام ہیں اور ہر قسم کے تعویذات کو شامل کرتی ہیں، چاہے وہ قرآنی ہوں یا غیر قرآنی۔
➋ احادیث میں تعویذ کے بارے میں ممانعت
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"من علق تمیمة فلا أتم الله له”
"جس نے تعویذ لٹکایا (پہنا)، اللہ تعالیٰ اس کی مراد پوری نہ کرے۔”
(مسند احمد: 17404، ابو داؤد: 3883، ابن ماجہ: 3531، صحیحہ الالبانی)
ایک اور حدیث میں آپ ﷺ نے فرمایا:
"من تعلق تمیمة فقد أشرك”
"جس نے تعویذ لٹکایا (پہنا)، اس نے شرک کیا۔”
(مسند احمد: 17422، الحاکم: 4/216، صحیحہ الالبانی)
➌ صحابہ کرام کا عمل
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک جماعت آئی۔ آپ ﷺ نے نو افراد سے بیعت لی، لیکن ایک شخص سے بیعت نہیں لی کیونکہ اس نے تعویذ پہنا ہوا تھا۔ آپ ﷺ نے اس کا تعویذ کاٹ دیا اور فرمایا:
"من علق تمیمة فقد أشرك”
"جس نے تعویذ پہنا، اس نے شرک کیا۔”
(مسند احمد: 16781)
➍ تعویذ پہننے کی مزید مثال
رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کے ہاتھ میں پیتل کا چھلا دیکھا تو فرمایا:
"یہ کیا ہے؟”
اس نے کہا کہ یہ بیماری (واہنہ) کی وجہ سے پہنا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا:
"انزعها فإنها لا تزيدك إلا وهنا”
"اسے اتار دو، یہ تمہیں کوئی فائدہ نہیں دے گا بلکہ تمہاری کمزوری میں اضافہ کرے گا۔ اگر تم اسی حالت میں مر گئے تو تم کبھی کامیاب نہیں ہو گے۔”
(مسند احمد: 17404، الحاکم: 4/418، صحیحہ الالبانی)
➎ تعویذ کاٹنے کا اجر
سعید بن جبیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"من قطع تميمة من إنسان كان كعدل رقبة”
"جس نے کسی انسان سے تعویذ کاٹا، یہ ایک غلام آزاد کرنے کے برابر ہے۔”
(ابن ابی شیبہ: 7/375)
➏ دم جھاڑ پھونک کا حکم
اگر دم اور جھاڑ پھونک قرآنی آیات یا نبی کریم ﷺ سے ثابت شدہ دعاؤں پر مبنی ہو، تو یہ جائز ہے۔ لیکن اگر اس میں شرکیہ کلمات یا غیر واضح الفاظ ہوں، تو یہ ناجائز ہے۔
خلاصہ
◄ شرکیہ کلمات پر مبنی تعویذ پہننا شرک اکبر ہے۔
◄ قرآنی آیات پر مبنی تعویذ کے حوالے سے زیادہ محتاط موقف یہی ہے کہ انہیں بھی نہیں پہننا چاہیے۔
◄ دم جھاڑ پھونک اگر مسنون دعاؤں اور قرآنی آیات سے ہو، تو یہ جائز ہے۔