تعلیم کے بہانے شادی میں تاخیر کا شرعی حکم صحیح احادیث کی روشنی میں
یہ اقتباس شیخ مبشر احمد ربانی کی کتاب احکام و مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں سے ماخوذ ہے۔

سوال:

بعض اوقات والدین لڑکی کی شادی اس کی تعلیم کی غرض سے مؤخر کر دیتے ہیں، جبکہ لڑکے کی طرف سے شادی کا مطالبہ بھی ہوتا ہے، یا ابھی لڑکی کا رشتہ طے نہیں ہوا ہوتا۔ اور والدین اس کے بالغ ہونے کے باوجود صرف دنیاوی تعلیم کی غرض سے شادی میں تاخیر کر رہے ہوتے ہیں، اس کا شرعی حکم کیا ہے؟

جواب:

جب کسی کے ہاں لڑکی بالغ ہو جائے اور اس کا مناسب رشتہ مل رہا ہو تو پھر اس کی شادی میں تاخیر کرنا شرعی احکامات کی صریح خلاف ورزی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تمہارے پاس ایسا آدمی پیغام نکاح لے کر آئے جس کے دین اور اخلاق کو تم پسند کرتے ہو تو اس سے نکاح کرو۔“
(ترمذی، کتاب النکاح، باب ما جاء فیمن ترضون دینہ فزوجوہ (1085/1084))
نکاح کی تاکید میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اور موقع پر فرمایا:
”اے نوجوانو کی جماعت! جو تم میں سے نکاح کی طاقت رکھے وہ شادی کرے، اس لیے کہ شادی نگاہ کو پست کرنے والی اور شرمگاہ کی حفاظت کرنے والی ہے۔“
(بخاری، کتاب النکاح، باب من لم یستطع الباءۃ فلیصم (5066)، مسلم، کتاب النکاح، باب استحباب النکاح (1400))
مسلمان والدین کو چاہیے کہ وہ درس و تدریس اور تعلیم و تعلم کا بہانہ بنا کر شادی سے انکار نہ کریں۔ یونیورسٹی کی سطح پر اعلیٰ تعلیم کا حصول عورت کے لیے ضروری نہیں۔ عورت کے لیے اتنا ہی مناسب ہے کہ وہ ابتدائی تعلیم لکھنا پڑھنا، قرآن مجید، تفسیر و حدیث سے فائدہ اٹھانے کے قابل ہو جائے اور اگر مزید کسی تعلیم کی ضرورت ہو تو وہ اپنے شوہر سے اجازت لے کر تعلیم حاصل کر سکتی ہے، یا شادی سے قبل حصول تعلیم کی شرط لگا سکتی ہے۔ ہمارے ماحول میں سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلباء و طالبات کے حالات انتہائی ناگفتہ بہ ہیں (الا من رحم ربی)۔ عشق و معاشقے کی داستانیں تو عام ہیں، اولاد یا والدین کی عمرانی سے نکل کر معاشرتی بگاڑ کا باعث بن چکی ہیں۔ بجائے اس کے کہ لڑکیاں اور لڑکے فعل حرام کا ارتکاب کریں، ان کا شرعی طریقے سے نکاح کر دینا ہی مناسب اور شریعت کا تقاضا ہے، تعلیم کا بہانہ بنا کر شادی سے تاخیر کرنا درست نہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے