ماخوذ : فتاویٰ علمیہ، جلد 1، کتاب الصلاۃ، صفحہ 469
تعزیت کے موقع پر اجتماعی دعا کی شرعی حیثیت
سوال:
تعزیت کے وقت مروجہ اجتماعی دعا (یعنی سب کا ایک ساتھ ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا) کیا قرآن و حدیث صحیح سے ثابت ہے؟
(سوال از: تنویر سلفی، جل علی، ایبٹ آباد)
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
◈ تعزیت کے موقع پر جو اجتماعی دعا کا رواج ہے، جس میں سب لوگ ایک ساتھ ہاتھ اٹھا کر دعا کرتے ہیں، اس کی کوئی بھی دلیل قرآن و حدیث صحیح سے ثابت نہیں ہے۔
◈ لہٰذا یہ عمل بدعت شمار ہوتا ہے۔
📌 فتویٰ کی وضاحت:
یہ بدعت ان بدعات میں سے ہے جو وقت کے ساتھ عام ہوتی جا رہی ہے۔
لہٰذا اس سے اجتناب کرنا چاہیے اور نرمی اور حکمت کے ساتھ لوگوں کو اس بارے میں سمجھانا چاہیے تاکہ وہ بھی اس غیر شرعی عمل سے بچ سکیں۔
نتیجہ:
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب
(شہادت اکتوبر 2001)