سوال
موبائل میں تصاویر بنا کر رکھنے کا کیا حکم ہے اگر وہ کسی اور کو نہ بھیجی جائیں؟
میت کی تصویر گھر میں لگانے کا کیا حکم ہے؟
جواب از فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ ، فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
1. تصاویر کا عمومی حکم
◄ ذی روح چیزوں کی تصاویر بنانا اور رکھنا شرعاً حرام ہے، خواہ وہ تصاویر موبائل میں رکھی جائیں، کمرے میں آویزاں کی جائیں یا کسی اور شکل میں موجود ہوں۔
◄ تصاویر کی حرمت ہر صورت میں برقرار رہتی ہے، اور اس سے اجتناب ضروری ہے، جیسا کہ متعدد احادیث میں اس کی ممانعت آئی ہے۔
2. موبائل میں تصاویر رکھنے کا حکم
◄ موبائل میں غیر ضروری تصاویر رکھنے اور ان کا فروغ دینا جائز نہیں۔
◄ تاہم، بعض خاص ضرورتوں کے تحت جیسے شناختی کارڈ، پاسپورٹ، تعلیمی ریکارڈ یا دعوت و تبلیغ کے مقاصد کے لیے تصاویر کی گنجائش دی گئی ہے، لیکن غیر ضروری استعمال سے اجتناب ضروری ہے۔
3. میت کی تصویر گھر میں لگانے کا حکم
◄ میت کی تصویر گھر میں آویزاں کرنا یا اسے یادگار کے طور پر رکھنا شرعی طور پر ناجائز ہے۔
◄ اس طرح کا عمل اسلام کے اصولوں کے خلاف ہے اور اس سے اجتناب کرنا لازم ہے۔
خلاصہ
◄ ذی روح کی تصاویر ہر حالت میں حرام ہیں، سوائے ناگزیر شرعی ضرورت کے۔
◄ موبائل میں غیر ضروری تصاویر نہ رکھی جائیں، اور میت کی تصویر گھر میں لگانا حرام ہے۔