تشہد میں انگلی اٹھانے سے متعلق 3 شرعی رہنما اصول
ماخوذ: فتاویٰ علمیہ، جلد: 1، کتاب: الصلاة، صفحہ: 385

تشہد میں رفعِ سبابہ کا مسئلہ

سوال

قعدہ میں التحیات کے وقت شہادت کی انگلی (سبابہ) سے جو اشارہ کیا جاتا ہے، کیا اس انگلی کو صرف اُٹھا کر رکھا جائے، یا مسلسل حرکت دی جائے، یا ویسے ہی رکھا جائے؟ ان میں سے کون سا عمل زیادہ درست ہے؟
(سائل: طارق علی بروہی، کراچی)

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد:

صحیح احادیث کی روشنی میں رہنمائی

تشہد (التحیات) کے دوران بیٹھنے کی حالت میں:

◈ دائیں ہاتھ کی انگلیوں کا حلقہ بنایا جائے۔
◈ شہادت کی انگلی یعنی سبابہ کو تھوڑا سا خم دے کر کھڑا رکھا جائے۔
◈ دعا کے وقت اس انگلی کو حرکت دی جائے۔

حوالہ جات:

سنن ابی داؤد، کتاب الصلوۃ، باب الاشارہ فی التشہد، حدیث: 991، سندہ: حسن
ابن خزیمہ، حدیث نمبر: 715، 716 (اسناد کو صحیح قرار دیا)
ابن حبان، المورد: 499
جو لوگ ان احادیث کو ضعیف قرار دیتے ہیں، انہوں نے خطا کی۔

عام غلط فہمی کی وضاحت

بعض لوگ کلمہ شہادت کے وقت یا صرف "لا الہ” پر شہادت والی انگلی اٹھاتے ہیں اور "الا اللہ” پر انگلی نیچے رکھ دیتے ہیں۔

میرے علم کے مطابق:
◈ اس عمل کی کوئی حدیث موجود نہیں ہے جو اس طریقے کو ثابت کرتی ہو۔
(ماخذ: ماہنامہ شہادت، فروری 2000)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1