تسبیح گننے کا مسنون طریقہ: دائیں ہاتھ کا حکم قرآن و حدیث کی روشنی میں
ماخوذ: قرآن و حدیث کی روشنی میں احکام و مسائل، جلد ۱، ص ۴۹۳

سوال

عموماً تسبیحات وغیرہ ہاتھوں کی انگلیوں پر گنی جاتی ہیں۔ اس بارے میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس سلسلے میں صرف دائیں ہاتھ پر شمار کرنے اور بائیں ہاتھ پر نہ گننے کا کوئی حکم موجود ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سنن ابی داود میں یہ روایت موجود ہے:

{حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ نَا عَبْدُ اﷲِ بْنُ دَاوٗدَ عَنْ ہَانِیْ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ حُمَیْضَۃَ بِنْتِ یَاسِرٍ عَنْ یُسَیْرَۃَ أَخْبَرَتْہَا أَنَّ النَّبِیَّ صلی الله علیہ وسلم أَمَرَہُنَّ أَنْ یُرَاعِیْنَ بِالتَّکْبِیْرِ وَالتَّقْدِیْسِ وَالتَّہْلِیْلِ وَأَنْ یَعْقِدْنَ بِالْأَنَامِلِ فَإِنَّہُنَّ مَسْئُوْلاَتٌ مُسْتَنْطَقَاتٌ} ¹
[حمیضہ بنت یاسر سے روایت ہے کہ یسیرہ رضی اللہ عنہا نے انہیں خبر دی کہ نبی صلی الله علیہ وسلم نے عورتوں کو حکم دیا کہ وہ تکبیر، تقدیس اور تہلیل کا اہتمام کریں اور اسے انگلیوں پر شمار کریں، کیونکہ ان انگلیوں سے سوال کیا جائے گا اور یہ گویا کی جائیں گی۔]

اسی حدیث کے فوراً بعد ابوداود ہی میں یہ روایت بھی آئی ہے:

{حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اﷲِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَیْسَرَۃَ وَمُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَۃَ فِیْ اٰخَرِیْنَ قَالُوْا نَا عَثَّامٌ عَنِ الْأَعْمَشِ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ عَبْدِاﷲِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : رَأَیْتُ رَسُوْلَ اﷲِ صلی الله علیہ وسلم یَعْقِدُ التَّسْبِیْحَ قَالَ ابْنُ قُدَامَۃَ بِیَمِیْنِہِ} ²
[عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو انگلیوں پر تسبیح شمار کرتے دیکھا، اور ابن قدامہ راوی نے یہ اضافہ کیا کہ "دائیں ہاتھ سے”۔]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مع العون، ص ۵۵۶، ج ۱۲
\[ابوداود، المجلد الاول، کتاب الصلوۃ، باب التسبیح بالحصی، ص ۲۱۰]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1