ترمذی کی حدیث اور صرف ہاتھ سے سلام کرنے کا حکم
ماخوذ: قرآن و حدیث کی روشنی میں احکام و مسائل، جلد 01، صفحہ 531

سوال

ترمذی میں ایک حدیث موجود ہے جس میں آقا کائنات حضرت محمد رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:

"یہود و نصاریٰ کی مخالفت کرو، وہ سلام کے لیے ایک انگلی سے اشارہ کرتے ہیں اور کوئی ہتھیلی سے اشارہ کرتا ہے۔”

اس حدیث کی وضاحت مطلوب ہے۔

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ترمذی کی یہ روایت ابن لہیعہ کی وجہ سے ضعیف ہے۔

سلام کرنے کا درست طریقہ یہ ہے کہ زبان سے سلام کہا جائے اور اس کے ساتھ ہاتھ سے اشارہ بھی کیا جا سکتا ہے۔
صرف ہاتھ سے اشارہ کرنا اور زبان سے سلام نہ کہنا درست نہیں۔

اس مسئلے کی مزید تفصیل تحفۃ الاحوذی، جلد نمبر 3، صفحہ 386 میں دیکھی جا سکتی ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے