تراویح کے دوران عشاء کے فرض پڑھنے کا حکم
فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ، جلد 1 ص 147

سوال

اگر تراویح کی نماز کھڑی ہو اور ایک شخص آئے جس نے ابھی عشاء کے فرض نہیں پڑھے، تو کیا وہ تراویح میں شامل ہو سکتا ہے یا اسے پہلے فرض نماز پڑھنی چاہیے؟

جواب

اس معاملے میں دونوں صورتیں جائز ہیں:

اگر وہ شخص تراویح چھوڑ کر پہلے عشاء کے فرض نماز پڑھ لے، تو یہ بھی درست ہے کیونکہ اس وقت جماعت نفل نماز (تراویح) کی ہو رہی ہے، اور فرض نماز الگ پڑھنے میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔

دوسری صورت یہ ہے کہ وہ شخص تراویح میں شامل ہو جائے، اور جب امام چار رکعات تراویح کے بعد وقفہ کرے تو وہ اس وقفے کے دوران اپنے عشاء کے فرض نماز ادا کر لے۔

(اہل حدیث سوہدرہ، جلد نمبر 5، شمارہ نمبر 48)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے