سوال
تراویح میں ختم قرآن کے وقت دعا کا کیا حکم ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ماہِ رمضان کے قیام اللیل (تراویح) کے دوران ختم قرآن کے موقع پر دعا کرنے کے متعلق:
نبی کریم ﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا عمل
◈ میرے علم کے مطابق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ختم قرآن کے موقع پر دعا کرنا ثابت نہیں ہے۔
◈ اس بارے میں جو بات سب سے زیادہ مستند طریقے سے منقول ہے، وہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کا عمل ہے:
◈ جب وہ قرآن مجید مکمل کرتے تو اپنے اہل خانہ کو جمع کرتے اور دعا فرماتے۔
◈ یہ دعا نماز کے اندر نہیں بلکہ نماز سے باہر کی جاتی تھی۔
اس عمل کی خرابی
◈ چونکہ یہ عمل سنت سے ثابت نہیں، اس لیے اس کے رائج ہونے میں ایک خرابی کا پہلو یہ ہے:
◈ جب کسی خاص مسجد میں اس طرح کا پروگرام ترتیب دیا جاتا ہے، تو مرد و خواتین بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہیں۔
◈ پھر نماز کے بعد مسجد سے باہر نکلتے وقت مردوں اور عورتوں کا اختلاط ہوتا ہے، جو کہ ہر دیکھنے والے کے مشاہدے میں آتا ہے۔
بعض اہل علم کی رائے
◈ بعض علماء نے لکھا ہے کہ ختم قرآن کے موقع پر دعا کرنا مستحب ہے۔
◈ اگر امام رات کے آخری حصے میں قیام کے دوران قرآن مجید مکمل کرے اور وتر کی نماز میں دعائے قنوت کی جگہ ختم قرآن کی دعا کر لے، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
◈ کیونکہ قنوت تو ہر حال میں مشروع (جائز) ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب