سوال
کیا تحیۃ المسجد پڑھنے کے بعد نوافل ادا کیے جا سکتے ہیں؟
جب کوئی شخص مسجد میں داخل ہو، تحیۃ المسجد پڑھ لے اور اس کے بعد مؤذن اذان دے تو کیا اس حالت میں وہ نفل نماز پڑھ سکتا ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر یہ اذان نماز فجر یا نماز ظہر کے لیے ہو تو مؤذن کے اذان مکمل کرنے کے بعد وہ شخص:
❀ نماز فجر سے پہلے دو رکعت نفل نماز ادا کرے،
❀ اور نماز ظہر سے پہلے چار رکعت نفل نماز ادا کرے۔
یہ دونوں نوافل سنت مؤکدہ ہیں، لہٰذا ان کا پڑھنا باعثِ اجر ہے۔
اگر اذان فجر اور ظہر کے علاوہ کسی اور نماز کے لیے ہو (جیسے عصر، مغرب، عشاء)، تب بھی نفل نماز پڑھنا مسنون عمل ہے۔ اس کی دلیل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے:
«بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ»
(صحيح البخاري، الاذان، باب بين كل اذانين صلاة… حدیث: ۶۲۷)
ترجمہ: ’’ہر دو اذانوں کے درمیان نماز ہے۔‘‘
یہ حدیث اس بات کی واضح دلیل ہے کہ اذان اور اقامت کے درمیان نفل نماز پڑھنا مشروع اور مستحب ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب