تحفہ لوٹانے کا شرعی حکم اور آداب
تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی

تحفہ لوٹانا
جس کو کوئی چیز تحفہ میں دی جائے تو اس کے لیے اس جیسی یا اس سے بہتر کوئی چیز اس تحفے کے جواب میں دینا مستحب ہے لیکن یہ لازم نہیں کہ اس جیسی چیز ہی لوٹائی جائے بلکہ شرعاً مطلوب یہ ہے کہ ایک مسلمان کو تحفہ دیتے وقت اس کے عوض کا انتظار نہیں کرنا چاہیے بلکہ اللہ تعالیٰ سے ثواب کا منتظر رہنا چاہیے۔ جس کو کوئی چیز تحفتا دی جائے اس پر تحفہ دینے والے کو بدلے میں کوئی چیز دینا واجب نہیں، لیکن اگر وہ کوئی چیز دے دے تو یہ بہتر ہے۔
[اللجنة الدائمة: 14379]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے