بے نیام تلوار دینے کی سخت ممانعت
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

« باب إعطاء السيف مغمودا »
تلوار نیام بند کر دینا چاہیے

✿ «عن أبى بكرة قال أتى رسول الله على قوم يتعاطون سيفا مسلولا، فقال : لعن الله من فعل هذا أو ليس قد نهيت عن هذا، ثم قال: إذا سل احدكم سيفه فنظر إليه فأراد أن يناوله أخاه فليغمده ثم يناوله اياه . » [حسن: رواه الإمام أحمد 20429.]
حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کچھ لوگوں کے پاس آے جو ننگی تلواریں آپس میں ایک دوسرے کو دے رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لعنت ہے اس شخص پر جو یہ کام کرے۔ کیا یہ بات نہیں ہے کہ میں نے اس سے روکا تھا؟ پھر فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص اپنی تلوار کو بے نیام کرے اس کو دیکھے، اپنے بھائی کو دینا چاہے تو اس کو پہلے نیام میں ڈال دے، پھر وہ اس کے حوالے کرے۔

✿ « عن جابر بن عبدلله أن رسول الله صلى الله عليه وسلم مر بقوم فى مجلس يسلون سيفا يتعاطونه بينهم غير مغمود فقال ألم أزجركم عن هذا فإذا سل أحدكم
السيف فليغمده، ثم ليعطه اخاه.
» [حسن: رواه الإمام أحمد 14981، والبزار – كشف الأستار 3335، وابن حبان 5943]
حضرت جابر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر کچھ لوگوں پر سے ہوا، جو ایک مجلس میں بیٹھے ہوئے تھے۔ اور بے نیام تلواریں آپس میں ایک دوسرے کو دے رہے تھے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کیا میں نے تمھیں اس بارے میں نہیں ڈانٹا تھا؟ جس کسی کی تلوار بے نیام ہو، اس کو نیام میں ڈال لینا چاہیے تا کہ پھر اس کے بعد اسے اپنے بھائی کو دے۔

✿ « عن بئة الجهيني أن النبى صلى الله عليه وسلم مر على قوم فى المسجد أو فى المجلس يسلون سيفا بينهم يتعاطونه بينهم غير مغمود. فقال: لعن الله من يفعل ذلك، أو لم ازجركم عن هذا ؛ فإذا سللتم السيف فليغمده الرجل، ثه ليعطه كذلك. » [حسن: رواه الإمام أحمد 14742، وابن سعد 353/3 وابن قانع فى معجم الصحابة 102/1]
حضرت بنہ جھنی سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک قوم پر سے ہوا، جو مسجد یا کسی محفل میں بیٹھی ہوی تھی، ان کی تلواریں بے نیام تھیں، اور وہ آپس میں اپنی بے نیام تلواروں کا تبادلہ کر رہے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو ایسا کرے اس پر اللہ کی لعنت ہو، کیا میں نے اس بارے میں تمھیں چوکنا نہیں کیا تھا؟ جب تم تلوار کو بے نیام کرو، تو اس کو نیام میں ڈال لو۔ پھر اس کو اسی حالت میں دوسروں کو دو۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے