تحریر: عمران ایوب لاہوری
بیک وقت ادھار اور بیع جائز نہیں
حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا يحل سلف و بيع
”بیک وقت قرض اور بیع حلال نہیں ۔“
[صحيح: الصحيحة: 1212 ، ابو داود: 3504 ، كتاب البيوع: باب فى الرجل يبيع ما ليس عنده ، ترمذي: 1234]
قاضی عیاضؒ فرماتے ہیں کہ لفظ سلف بیع سلم اور قرض دونوں پر بولا جاتا ہے۔
[تحفة الأحوذى: 493/4]
امام بغویؒ فرماتے ہیں جیسے کوئی کہے میں تمہیں یہ غلام نقدا ایک ہزار کا دوں گا اور اگر تاخیر سے ادائیگی کرو گے تو دو ہزار کا دوں گا۔ یہ ایک ہی بیع ہے جو کہ دو شرطوں پر مشتمل ہے۔
[شرح السنة: 306/4]