بیوی کی موجودگی میں خفیہ نکاح کا شرعی حکم کیا ہے؟
ماخوذ : احکام و مسائل، نکاح کے مسائل، جلد 1، صفحہ 313

سوال

میری پہلی بیوی ابھی زندہ ہے۔ میں نے ایک بیوہ عورت سے خفیہ طور پر دوسری شادی کر لی ہے۔ نکاح کے وقت صرف دو گواہ موجود تھے، جن میں ایک مرد اور ایک عورت شامل تھے۔ نکاح کے بعد میں نے حق مہر بھی ادا کر دیا ہے، لیکن پاکستان کے قانون کے مطابق اس نکاح کا کسی رجسٹر میں اندراج نہیں کروایا گیا۔ کیا یہ نکاح جائز ہے یا نہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر نکاح کے وقت شرعی طور پر مطلوبہ گواہ یعنی نصاب کے مطابق گواہ موجود تھے، اور عورت کے ولی نے خود اس کا نکاح آپ سے کیا ہو یا اس نے آپ کو اس عورت سے نکاح کی اجازت دی ہو، تو ایسی صورت میں آپ کا نکاح درست اور جائز ہے۔

لیکن اگر عورت کے ولی کی رضامندی یا اجازت شامل نہیں تھی، تو پھر یہ نکاح درست نہیں ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1