ماخوذ: احکام و مسائل، طلاق کے مسائل، جلد 1، صفحہ 334
سوال
اگر ایک شخص اپنی بیوی کو طلاق لکھ کر دیتا ہے، لیکن وہ تحریری طلاق بیوی تک نہیں پہنچتی تو کیا محض بیوی کی لاعلمی کی وجہ سے طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس صورت میں بھی طلاق واقع ہو جاتی ہے، چاہے عورت کو طلاق کے بارے میں علم نہ ہو۔ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے:
﴿وَإِذَا طَلَّقۡتُمُ ٱلنِّسَآءَ فَبَلَغۡنَ أَجَلَهُنَّ﴾
— البقرة: 232
"اور جب تم طلاق دو عورتوں کو، پھر وہ اپنی عدت کو پہنچ جائیں۔”
یہ آیت اس بات کی دلیل ہے کہ طلاق کا وقوع عورت کے علم پر موقوف نہیں ہے۔ جب شوہر طلاق دے دیتا ہے، تو وہ واقع ہو جاتی ہے، چاہے عورت کو اس کا علم بعد میں ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب