بیوی کا دودھ پینے سے رضاعی رشتہ یا شرعی تعزیر؟
ماخوذ : احکام و مسائل، نکاح کے مسائل جلد 1، صفحہ 314

سوال

ایک شخص شدید جنسی خواہش کے عالم میں اپنی بیوی کا پستان منہ میں لے لیتا ہے، اور چونکہ بیوی دودھ پلانے والی ہے، اس لیے دودھ مرد کے منہ میں چلا جاتا ہے۔ ایسی حالت میں کیا زوجین پر کوئی شرعی تعزیر لاگو ہوتی ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

❀ رضاعت (دودھ پینے) کا رشتہ اس وقت قائم ہوتا ہے جب بچہ دو سال کی عمر کے اندر پانچ یا اس سے زیادہ مرتبہ دودھ پیے۔

❀ مذکورہ صورت میں چونکہ شوہر نے اپنی بیوی کا دودھ پیا ہے اور وہ بھی بالغ ہونے کے بعد، اس لیے رضاعی رشتہ قائم نہیں ہوتا۔

شرعی تعزیر کے متعلق:

✿ جہاں تک تعزیر (شرعی سزا) کا تعلق ہے، تو اس مخصوص حالت میں کوئی واضح تعزیر شریعت میں بیان نہیں ہوئی۔

سائل نے جو صورت بیان کی ہے، اس میں کوئی تعزیر لاگو ہوتی ہے یا نہیں، اس بارے میں علم نہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1