بیوی کا دودھ غلطی سے پینے پر رضاعی رشتہ کا حکم
ماخوذ: احکام و مسائل، نکاح کے مسائل، جلد 1، صفحہ 314

سوال

اگر کوئی مرد غلطی سے اپنی بیوی کا دودھ پی لے تو کیا اس صورت میں رضاعی رشتہ قائم ہو جائے گا؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کسی مرد سے یہ عمل غلطی سے سرزد ہو جائے، تو اس کے نتیجے میں رضاعی رشتہ قائم نہیں ہو گا۔ اس کی دلیل یہ حدیث ہے:

«فَاِنَّمَا الرَّضَاعَةُ مِنَ الْمَجَاعَةِ»
(بخارى شريف – كتاب النكاح، باب من قال لا رضاع بعد حولين)

یعنی:

"رضاعت صرف بھوک کے وقت ہی معتبر ہوتی ہے۔”

اس حدیث کی روشنی میں اگر کوئی بالغ مرد محض غلطی یا کسی اور سبب سے اپنی بیوی کا دودھ پی لے، تو چونکہ وہ بھوک کی حالت میں دودھ پینے والا بچہ نہیں ہے، اس لیے اس پر رضاعت کے احکام لاگو نہیں ہوں گے اور نہ ہی کوئی رضاعی رشتہ ثابت ہو گا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1