بیماری کی حالت میں نجاست کا علم نہ ہونے پر نماز کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری، جلد نمبر 1، صفحہ نمبر 181

نجاست کا علم نہ ہونے کی حالت میں نماز پڑھنے کا حکم

سوال

ایک شخص کو بیماری لاحق ہو گئی ہے۔ قضاءِ حاجت کے بعد وہ اچھی طرح طہارت حاصل کرتا ہے، نہ صرف پانی سے بلکہ مٹی وغیرہ سے بھی بدن کو رگڑ کر صاف کرتا ہے۔ اس کے باوجود بعض اوقات کپڑا ناپاک دکھائی دیتا ہے، اور انہی حالات میں وہ نماز بھی ادا کر لیتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ جب کپڑا ناپاک ہو لیکن اسے اس کا علم نہ ہو، تو کیا ایسی حالت میں پڑھی گئی نماز درست ہوگی یا نہیں؟
(سائل: عبدالصمد عفی عنہ)

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب سائل کو بیماری لاحق ہے اور بیماری کی وجہ سے اس کے ساتھ ایسی حالت پیش آتی ہے، تو وہ شرعی معذور کے حکم میں شامل ہوگا۔

◈ اگر ایسی معذوری کے باعث اور نجاست کے علم کے بغیر اس نے نماز ادا کی ہے تو:
نماز درست شمار ہوگی۔
◈ ایسی نماز کو دوبارہ لوٹانے کی ضرورت نہیں۔

البتہ:

◈ ممکنہ حد تک احتیاط سے کام لینا چاہئے۔
◈ نماز سے قبل اچھی طرح جائزہ لے کر اطمینان حاصل کر لینا چاہئے کہ کپڑے پاک ہیں۔

16/ذوالقعدہ 1358ھ

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1