بھیک سے حج کرنے والے امام کے پیچھے نماز کا حکم
ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ، ج 1، ص 586

سوال

ایک مسجد کے خطیب و امام لوگوں سے بھیک مانگ کر رقم اکٹھی کرکے اب حج جیسا فریضہ ادا کرنے کو گئے ہیں۔ کیا ایسے امام صاحب کا حج ہوجاتا ہے اور ہماری نمازیں اس کے پیچھے جائز ہیں یا نہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

✿ بھیک مانگ کر حج ادا کرنا ایک قبیح فعل ہے۔
✿ ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا، دراصل اسے اس فعل پر دلیر کرنا ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے