بھینس اور گائے کے حکم کی یکسانیت پر اجماع
یہ اقتباس عنایت اللہ مدنی حفظہ اللہ کی کتاب بھینس کی قربانی ایک علمی و تحقیقی جائزہ سے ماخوذ ہے۔

بہت سے علماء نے بھینس کے گائے کی قسم ہونے پر اجماع نقل فرمایا ہے ، ملاحظہ فرمائیں :
(1) امام ابن المنذر فرماتے ہیں :
أجمعوا على أن حكم الجواميس حكم البقر [ الاجماع لابن المندرجس : 45 نمبر 91 ]
اہل علم کا اجماع ہے کہ بھینسوں کا حکم گائے کا حکم ہے ۔

(2) نیز فرماتے ہیں :
أجمع كل من يحفظ عنه من أهل العلم على هذا ، ولأن الجواميس من أنواع البقر ، كما أن البحاني من أنواع الإبل [ المغني لابن قدامة 2 / 444 ]
اس بات پر ان تمام اہل علم کا اجماع ہے جن سے علم حاصل کیا جاتا ہے ، اور اس لئے بھی کہ بھینس گائے کی قسموں میں سے ہے ، جیسے بخاتی اونٹ کی قسموں میں سے ہے ۔

(3) علامہ علی بن محمد ابن القطان الفاسی فرماتے ہیں :
وأجمعوا أن الجواميس بمنزلة البقر ، وأن اسم البقر واقع عليها [ الاقناع فى مسائل الاجتماع 1147/205/1 ]
اور اس بات پر اجماع ہے کہ بھینسیں گایوں کے درجہ میں ہیں ، اور گائے کا نام اس پر واقع ہے ۔

(4) نیز امام ابن المنذر” الاشراف علی مذاہب العلماء “میں لکھتے ہیں :
وأجمع كل من تحفظ عنه من أهل العلم على أن الجواميس بمنزلة البقر ، كذلك قال الحسن البصري ، والزهري ومالك ، والثوري وإسحاق والشافعي أصحاب الرأي ، وكذلك نقول [ الاشراف على مذاهب العلماء لابن المنذر 929/12/3]
تمام اہل علمہ کا اجماع ہے کہ بھینسیں گائے کے درجہ میں میں ، یہی بات حسن بصری ، زہری ، مالک ثوری ، اسحاق ، شافعی اور اصحاب الرأی نے کہی ہے اور یہی ہم بھی کہتے ہیں ۔

(5) علامہ ابن قدامہ مقدسی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
والجواميس كغيرها من البقر لا خلاف فى هذانعلمه [المغني لابن قدامة 444/2 ]
بھینسیں دیگر گایوں ہی کی طرح میں ، ہم اس میں کسی کا کوئی اختلاف نہیں جانتے ۔

(6) علامہ یحیی بن ہبیر شیبانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
واتفقوا على أن الجاموس والبقر فى ذلك سواء [اختلاف الأئمة العلماء 1 / 196 ]
اہل علم کا اس بات پر اتفاق ہے کہ اس میں بھینس اور گائے دونوں یکساں ہیں ۔
(7) شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
الجواميس منزلة البقر حتى ابن المنذر فيه الإجماع [مجموع فتاوي ابن تيميه 37/25 ]
بھینسیں گایوں ہی کے درجہ میں ہیں ، امام ابن المنذر رحمہ اللہ نے اس پر اجماع نقل فرمایا ہے ۔

(8) دکتوروہبہ مصطفی زحیلی فرماتے ہیں :
ولا خلاف فى أن الجواميس والبقر سواء لاتحاد الجنسية ، إذ هو نوع منه [اخته الاسلامي و آواته الزحيلي 1926/3 ]
اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ بھینسیں اور گائیں جنس ایک ہونے کے سبب یکساں ہیں ، کیونکہ بھینس گائے کی ایک نوع ہے ۔

(9) شیخ محمد بن عبد العزیز السدیس لکھتے ہیں :
وأجمعوا على أن حكم الجواميس حكم البقر ، [اجابة السوال فى زكاة الأموال ص : 301 ]
اہل علم کا اس بات پر اجماع ہے کہ بھینسوں کا حکم گائے کا حکم ہے ۔
(10) فقہ انسائیکلو پیڈیا کویت میں ہے :
الشرط الأول : وهو متفق عليه بين المذاهب : أن تكون من الأنعام وهى الإبل عرابا كانت أو تخاتي ، والبقرة الأهلية ومنها الجواميس [الموسوعة الفقهية الكويتية 5 / 81]
پہلی شرط : اور یہ تمام مذاہب میں متفق علیہ ہے : کہ قربانی کا جانور انعام میں سے ہونا چاہئے یعنی اونٹ خواہ عربی ہو یا بھائی اور گھریلو گائیں اور اسی میں بھینس بھی ہے ۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1