بچے کے بالوں کے وزن کے برابر چاندی صدقہ کرنا مستحب ہے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

اس کے بالوں کے وزن کے برابر سونا یا چاندی صدقہ کر دے
جب بچے کا سر منڈا دیا جائے تو اس کے سر سے اترنے والے بالوں کے وزن کے برابر چاندی صدقہ کر دینا بھی مشروع ہے جیسا کہ حدیث میں ہے کہ :
عن على بن أبى طالب رضى الله عنه قال عق رسول الله عن الحسن بشاة وقال: يـا فـاطـمـة احـلـقـي رأسه و تصدقي بزنة شعره فضة
”حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی طرف سے بکری کے ساتھ عقیقہ کیا اور فرمایا: اے فاطمہ! اس کا سر منڈاؤ اور اس کے بالوں کے وزن کے برابر چاندی صدقہ کر دو ۔“
[حسن: إرواء الغليل: 1175 ، ترمذي: 1519 ، كتاب الأضاحي: باب العقيقة بشاۃ ، اسي معنى كي حديث مسند احمد: 390/6 ، اور السنن الكبرى للبيهقى: 304/9 ، ميں بهي هے۔ شيخ محمد صبحي حسن حلاق نے اسے حسن قرار ديا هے۔ التعليق على السيل الجرار: 252/3]
(شوکانیؒ) عقیقہ کی تابع اشیا میں سے بچے کے سر کے بالوں کے برابر چاندی صدقہ کر دینا بھی ہے ۔
[السيل الجرار: 252/3]
(ابن قدامہؒ) اور اگر کوئی بچے کے بالوں کے وزن کے برابر چاندی صدقہ کر دے تو بہتر ہے ۔
[المغني: 397/13]
(سید سابقؒ) سنت سے یہ بھی ہے کہ بچے کے لیے اچھا نام تجویز کیا جائے اور اس کے بال منڈائے جائیں اور ان کے وزن کے برابر چاندی کا صدقہ کر دیا جائے اگر یہ میسر ہو ۔
[فقه السنة: 199/3]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے