بچپن میں نکاح کا حکم اور بلوغت کی شرط کا شرعی جائزہ
ماخوذ : احکام و مسائل، نکاح کے مسائل، جلد 1، صفحہ 318

سوال

جس بچی کا نکاح بچپن میں پڑھا جاتا ہے، کیا وہ نکاح شرعاً صحیح ہوتا ہے یا نہیں؟ کیا شرعی نکاح کے لیے بلوغت شرط ہے یا نہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بچپن میں بچی کا نکاح صحیح ہے بشرطیکہ نکاح کے تمام ارکان و شرائط بچپن کے علاوہ مکمل طور پر موجود ہوں۔ یعنی اگر ولی کی اجازت، ایجاب و قبول، گواہان اور دیگر شرعی تقاضے پورے ہوں تو نابالغ بچی کا نکاح شرعاً درست تصور کیا جائے گا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1