بغیر وضو قرآن کو چھونا اور پڑھنا: شرعی حکم و رعایت
ماخوذ: فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری، جلد نمبر 1، صفحہ نمبر 183

سوال

بغیر طہارت کے قرآن مجید کو چھونا اور پڑھنا

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن مجید کو بغیر وضو کے چھونا یا ہاتھ لگانا جائز نہیں ہے۔ شریعت میں اس کے لیے وضو کی شرط رکھی گئی ہے۔ تاہم، بعض حالات میں رعایت دی گئی ہے، جن کی تفصیل درج ذیل ہے:

عام حالات میں حکم:

  • ◈ بغیر وضو قرآن مجید کو ہاتھ لگانا یا چھونا جائز نہیں۔

خاص حالت میں رعایت:

➊ شکم میں ریاح یا گیس کی شکایت ہو:

  • ◈ اگر کسی کو پیٹ میں ہوا یا گیس کی زیادتی کی بیماری ہو،
  • ◈ اور اسے روکنے کی کوشش کرنے سے درد شروع ہو جائے،
  • ◈ تو ایسا شخص بغیر وضو کے قرآن کو دیکھ کر تلاوت کر سکتا ہے۔

➋ ریاح اور گیس کے مریض کی مستقل حالت:

  • ◈ وہ مریض جسے مسلسل گیس خارج ہونے کی تکلیف ہو اور وہ وضو قائم نہ رکھ سکے،
  • ◈ اور جسے بار بار وضو ٹوٹنے کی کیفیت کا سامنا ہو،
  • ◈ تو اس کے لیے بغیر وضو قرآن کو چھونا اور دیکھ کر تلاوت کرنا عذر کی بنیاد پر مباح (جائز) ہے۔

➌ بلا چھوئے تلاوت:

  • ◈ اگر کوئی شخص قرآن کو ہاتھ لگائے بغیر محض دیکھ کر یا زبانی طور پر تلاوت کرے تو یہ مطلقاً جائز ہے۔

اضافی ہدایت:

  • ◈ "الحزب المقبول” جیسی دعاؤں اور وظائف والی کتب میں موجود اذکار ایسے افراد کے لیے کافی ہیں۔

مکتوب:

عبیداللہ رحمانی، 11؍1979ء
(مکتوب بنام محمد فاروق اعظمی)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1