بغیر وضو اور غسل کے قرآن پڑھنے کا حکم
سوال:
کیا بغیر وضو اور غسل کے قرآن پڑھنا جائز ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شیخ عبدالعزیز بن باز رحمہ اللہ تعالیٰ سے اسی طرح کا سوال کیا گیا، جس کے جواب میں انہوں نے فرمایا:
قرآن مجید کو بغیر وضو چھونا:
✿ جمہور اہل علم کے نزدیک مسلمان کے لیے بغیر وضو قرآن مجید کو چھونا جائز نہیں۔
✿ ائمہ اربعہ (امام ابو حنیفہ، امام مالک، امام شافعی، امام احمد بن حنبل رحمہم اللہ) کا بھی یہی مسلک ہے۔
✿ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم بھی اسی فتویٰ پر عمل کرتے تھے۔
حدیث کا حوالہ:
صحیح حدیث سے اس بارے میں رہنمائی ملتی ہے۔ حضرت عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم نے اہل یمن کو ایک خط لکھا جس میں فرمایا:
"طاہر شخص کے علاوہ قرآن مجید کو کوئی شخص نہ چھوئے”
یہ حدیث جید (مضبوط) ہے اور اس کے کئی طرق (روایات) موجود ہیں، جو باہم مل کر اسے قوی بناتے ہیں۔
حدث اصغر و حدث اکبر:
✿ حدث اصغر (وضو ٹوٹنے کی حالت) اور حدث اکبر (جنابت کی حالت) دونوں کی حالت میں قرآن مجید کو چھونا جائز نہیں۔
✿ بغیر وضو قرآن کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا بھی جائز نہیں۔
بالواسطہ قرآن پکڑنا:
✿ اگر کسی چیز کے ذریعے، جیسے لفافہ، غلاف، کور وغیرہ کے ساتھ قرآن پکڑا جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
✿ لیکن براہ راست قرآن مجید کو بغیر وضو چھونا جائز نہیں، جمہور علماء کا یہی صحیح قول ہے۔
زبانی قرآن پڑھنے کا حکم:
✿ اگر کسی شخص نے قرآن حفظ کیا ہوا ہے تو وہ بغیر وضو زبانی قرآن پڑھ سکتا ہے، اس میں کوئی حرج نہیں۔
✿ اسی طرح جو شخص قرآن کی تلاوت میں غلطی نکال رہا ہو، وہ قرآن مجید کو ہاتھ لگا سکتا ہے۔
جنابت کی حالت میں قرآن پڑھنے کا حکم:
✿ جنبی شخص (جس پر غسل فرض ہو) قرآن مجید زبانی بھی نہیں پڑھ سکتا۔
✿ نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا:
"آپ جنابت کی حالت کے علاوہ ہر حالت میں قرآن کی تلاوت کرتے تھے۔”
حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
"نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم بیت الخلاء سے نکلے اور قرآن مجید کی کچھ تلاوت فرمائی۔”
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ غیر جنبی شخص کے لیے ہے، جنبی شخص ایک آیت بھی تلاوت نہیں کر سکتا۔
یہ حدیث امام احمد رحمہ اللہ نے جید سند کے ساتھ روایت کی ہے۔
خلاصہ:
✿ جنبی شخص غسل کرنے سے پہلے نہ تو قرآن مجید کو دیکھ کر تلاوت کر سکتا ہے اور نہ زبانی پڑھ سکتا ہے۔
✿ وضو نہ ہونے کی حالت میں، اگر جنبی نہ ہو تو زبانی قرآن کی تلاوت جائز ہے، لیکن قرآن کو چھونا جائز نہیں۔
فتاوى ابن باز رحمہ اللہ (جلد 10، صفحہ 150)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب