سوال:
برینڈ کی فرسٹ کاپی (ڈپلیکیٹ) بیچنا، اس کا کاروبار کرنا، یا اسے خریدنا جائز ہے؟
جواب از فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ
کسی بھی چیز کی ڈپلیکیٹ (نقل) بنانے میں بنیادی طور پر کوئی حرج نہیں، لیکن اس کے جواز کے لیے درج ذیل شرائط کو مدنظر رکھنا ضروری ہے:
- دھوکہ دہی نہ ہو: نقل (ڈپلیکیٹ) بنانے کا مقصد کسی کو دھوکہ دینا نہ ہو۔ اصل اور نقل میں واضح فرق ہو، تاکہ نقل کو اصل کے طور پر فروخت نہ کیا جا سکے۔
- مالک یا کمپنی کی اجازت ہو: اصل مصنوعات کے مالک یا کمپنی سے نقل تیار کرنے کی اجازت حاصل کی جائے، یا کم از کم یہ یقینی ہو کہ وہ اس پر اعتراض نہیں کر رہی۔
- قانونی اجازت ہو: جس ملک یا علاقے میں کاروبار کیا جا رہا ہے، وہاں کے قوانین کے مطابق نقل تیار کرنے اور فروخت کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔ اگر کسی ملک کی حکومت کسی مصلحت کے تحت اس کی ممانعت کرے تو اس کا لحاظ رکھنا ضروری ہے، کیونکہ جائز امور میں حاکم وقت کی اطاعت لازمی ہے۔
اگر ان تمام شرائط کو پورا کیا جائے تو برینڈ کی فرسٹ کاپی (ڈپلیکیٹ) تیار کرنا اور اس کا کاروبار کرنا جائز ہے۔ لیکن اگر ان میں سے کسی شرط کو نظرانداز کیا جائے تو پھر نقل تیار کرنا، اسے بیچنا، یا کسی بھی طور پر اس کاروبار میں شریک ہونا ناجائز ہوگا۔
واللہ اعلم