بریلوی مشرک ہیں تو مکہ مدینہ میں داخلہ کیوں ممنوع نہیں؟
ماخوذ: احکام و مسائل، عقائد کا بیان، جلد 1، صفحہ 69

سوال

بریلوی اگر مشرک ہیں تو مکہ و مدینہ میں ان کا داخلہ کیوں ممنوع نہیں ہے؟ اور اہلحدیث ان کے ساتھ مشرکین جیسا سلوک کرنے کا فتویٰ کیوں نہیں دیتے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس کی وجہ یہ ہے کہ بریلوی حضرات کلمہ شہادت پر ایمان رکھتے ہیں اور ارکانِ اسلام کی حتی الوسع پابندی کرتے ہیں۔ چونکہ وہ اسلام کے بنیادی عقائد یعنی توحید، رسالت اور ارکانِ اسلام (نماز، روزہ، زکات، حج وغیرہ) پر ایمان رکھتے اور ان پر عمل کرتے ہیں، اس لیے انہیں مشرکین کی صف میں شامل نہیں کیا جاتا۔

اسلامی فقہ اور عقائد کی روشنی میں یہ اصول مسلم ہے کہ اگر کوئی شخص ظاہرًا کلمہ گو ہو اور اسلام کے ظاہری احکام کا پابند ہو تو اسے اسلامی معاشرے کا فرد سمجھا جاتا ہے، چاہے اس کے بعض عقائد میں انحراف ہو۔ اسی اصول کے مطابق:

◈ ان کے مکہ اور مدینہ میں داخلے پر پابندی نہیں لگائی جاتی کیونکہ وہ اسلام کے ظاہر پر قائم ہیں۔
◈ اہلحدیث علماء ان کے ساتھ مشرکین جیسا سلوک کرنے کا فتویٰ نہیں دیتے کیونکہ وہ اسلام کے بنیادی ظاہری ارکان کو مانتے اور ان پر عمل کرتے ہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے